روکھڑی کا نام روکھڑی کیوں ہے؟
ایک دو روز پہلے انٹرنیٹ پر ایک صاحب نے روکھڑی کے بارے میں اظہار خیال کیا جو حقیقت سے بہت دور تھا اور محض خیال آرائی کی تعریف میں ہی آسکتا ہے میں نے ضلع میانوالی کے مشہور گاؤں موضع
ایک دو روز پہلے انٹرنیٹ پر ایک صاحب نے روکھڑی کے بارے میں اظہار خیال کیا جو حقیقت سے بہت دور تھا اور محض خیال آرائی کی تعریف میں ہی آسکتا ہے میں نے ضلع میانوالی کے مشہور گاؤں موضع
عروج و زوال کی ایک سبق آ موز داستان۔۔ سلطان خیل شہر کے مغرب میں 3 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مکڑوال ایک صنعتی یونٹ اور جدید سہولیات سے آراستہ خوبصورت تفریحی مقام ہے۔گوکہ مکڑوال ، موضع سلطان خیل کی
نیازی قبیلہ پٹھانوں کے قدیم قبائل میں سے ایک ہے جو کہ افغانستان پاکستان ہندوستان بنگلہ دیش ایران ترکی وغیرہ تک آباد ہے… اس قبیلہ نے ہر شعبہ ہائے زندگی میں اپنا لوہا منوایا.. نیازی قبیلہ میں کئی اولیاء اللہ
میر چکر رند: افسانے کو تاریخ سے الگ کرنا لکھاری برمازید جدید زمانے کے مؤرخین میر چاکر رند کو “بلوچستان کا بادشاہ” کہتے ہیں جبکہ اس کے نام کے ساتھ جاتا ہے “چاکر اعظم” جیسے لقب کو منسلک کرتے ہیں۔تاہم
جامع مسجد ہیبت خان نیازی واقع قلعہ روہتاس ،ریاست بہار، بھارت سولہویں صدی کی یہ مسجد روہتاس گڑھ قلعے کے اندر خستہ حال حالت میں موجود ہے. اس میں واقع ایک فارسی نوشتہ کے مطابق اس مسجد کی تعمیر اعظم
اپنے کالاباغ سےذرا آگے ضلع کوہاٹ میں جانبِ شمال مغرب شکردرہ کا علاقہ شروع ہو جاتا ہے ۔کالا باغ سے اوپر تک اعوانوں کے علاقوں کے اندر ایک پوری پٹی خٹک افغان پٹھانوں ساغری و منگلی و بانگی خیل (کرلانی)قبائل
دستار ہماری ثقافت کا اہم جزو اور خوبصورت رنگ ہے ۔دستار کو شملہ ، پگ ، پگڑی، عمامہ منڈاسا ، سر پوش اور سرپیچ بھی کہتے ہیںدستار فارسی زبان کا لفظ ھے جبکہ پشتو زبان میں دستار زبر کے بجائے
تعارف: سمین دراصل پشتونوں کے ایک غیر معروف قبیلہ کھیتران کی ذیلی شاخ ہے۔کھیتران قبیلہ پاکستان کے تین صوبوں پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بکھرا ہوا ہے۔ اس قبیلہ کا موجودہ زمانے میں مرکز صوبہ بلوچستان کا ضلع بارکھان
گزشتہ دنوں کی بات ہے کہ میں ایک شخص سے تاریخی معلومات لینے کے واسطے رابط کیا چونکہ مجھے معلومات ملیں تھیں کہ وہ ایک موضوع پر تاریخی معلومات رکھتے ہیں.. خیر جب گفت و شنید ہوئی تو موصوف نے
گزشتہ دنوں ہم نے پوسٹ کی تھی کہ ہمیں ہندوستان کے علاقے ناگپور سے ایک نیازیوں کا ایک قدیمی شجرہ اپنے ایک کرم فرما جناب محترم مکرم ڈاکٹر رضی الدین صدیقی صاحب کے توسط سے مؤصول ہوا ہے.یہ ایک بہت
ملکی سالمیت پر سمجھوتہ… کل دو مئی کی تاریخ تھی یوم وفات مجاہد ختم نبوت مولانا عبدالستار خان نیازی مرحوم.وہی مجاهد جنھوں نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے اس وقت
دنیا میں سب سے پہلی مرتبہ پاکستان زندہ باد کہنے والی زبان خاموش ہو گئی۔یوم وفات مجاہد تحریک آزادی پاکستان مولانا عبدالستار خان نیازی۔مولانا عبدالستار خان نیازی میانوالی کے سب سے معتبر سیاست دان تھے۔ انہوں نے تحریک پاکستان شاندار
سون سکیسر پہاڑی سکیسر ڈھنڈ جھیل کے کنارے ایک صحت افزا مقام ہے جہاں کبھی انگریز راج میں ہمارے ضلع میانوالی کے حاکم موسم گرما میں گرمی کی شدت سے بچنے کے لئے کیمپ لگاتے تھے اب ایسے صحت افزا
سال سن ہجری 1066عیسوی 56-1655میں شہنشاہِ ہند شاہجہان بادشاہ نے اپنے بیٹے شہزادہ محمد اورنگ زیب بہادر کو دکن کا وائسرائے مقرر کیا ۔شہزادہ احمد نگر یا عمدہ نگر جا پہنچا یہاں بہلول خان پنی میانہ افغان جو تب بادشاہ
کشمیر کی جنگِ آزادی کے ہیرو اور رہنما جناب یاسین ملک کی بیگم محترمہ مشعل ملک صاحبہ کی میانوالی میں متوقع تشریف آوری پر یہاں کی مقامی ایک نمایاں ادبی تنظیم ‘قلم برائے امن’ نے انکے اعزاز میں میونسپل کمیٹی
You cannot copy our Website content