عظمت رفتہ سے حال شکستہ تک۔۔۔


جامع مسجد ہیبت خان نیازی واقع قلعہ روہتاس ،ریاست بہار، بھارت

سولہویں صدی کی یہ مسجد روہتاس گڑھ قلعے کے اندر خستہ حال حالت میں موجود ہے. اس میں واقع ایک فارسی نوشتہ کے مطابق اس مسجد کی تعمیر اعظم ہمایوں ہیبت خان نیازی نے 1543ء میں کرائی تھی.

مسجد ہیبت خان نیازی، قلعہ روہتاس ،ریاست بہار،بھارت

یہ جامع مسجد 40 فٹ بلند چبوترہ پر بنائی گئی ہے. اس مسجد میں تین گنبد ہیں. مرکزی گنبد کا قطر 24 فٹ ہے، جب کہ دونوں اطراف کا قطر 21 فٹ ہے. ہر گنبد اوپر چھوٹے میناروں سے مزین ہے. مسجد سفید چونے کے پتھر سے بنی ہے۔ اس کے تین محراب والے دروازے ہیں جن پر خوبصورت نقش و نگار اور قرآنی آیات کندہ تھیں جو امتداد زمانہ کے سب ماند پڑ چکی ہیں. مرکزی دروازے پر ایک بڑی محراب بنائی گئی ہے. جس میں چھوٹے چھوٹے محراب نما ١٢ طاق ہیں۔ مرکزی محراب میں دو طاق کھڑکی کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ سب سے اوپر کا مرکزی دروازہ چھوٹی چھوٹی پنکھڑیوں سے سجا ہوا ہے۔

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے مطابق یہ مسجد ہیبت خان نیازی نے شیر شاہ سوری کے دور حکومت میں بنوائی تھی.

خیال اغلب ہے کہ یہ مسجد وسطی ہند کے علاقہ چندریری کی فتح کی خوشی میں بنائی ہوگی ۔قلعہ چندریری پر راجپوت حکمران راجہ سلہدی راؤ کی حکومت تھی جس کی موت کے بعد اس کا بیٹا پورن مل حکمران ہوا۔ اس مہم کو سرانجام دینے کیلئے خصوصی طور پر شیر شاہ نے ہیبت خان نیازی کو پنجاب سے بمعہ لشکر بلایا۔جہاں پر مؤرخین کے مطابق سفاکیت کیلئے مشہور ہیبت خان نیازی نے پورن مل سمیت دس ہزار راجپوتوں کا خون بہایا ۔یہ مسجد اس فتح کی یاد میں تعمیر کی گئی ہو۔

مسجد ہیبت خان نیازی، قلعہ روہتاس ،ریاست بہار،بھارت

شیر شاہ سوری کے دست راست اور اعظم ہمایوں کا خطاب پانے والے عظیم جرنیل ہیبت خان نیازی جن کی ہیبت سے ہندوستان کے مغل ، بلوچ، جاٹ اور گھکڑ سورما لرزہ براندام رہتے تھے انہوں نے یہ عالیشان مسجد 1543ء میں تعمیر کروائی۔

Landscape at Rohtasgarh, Bihar. Coloured aquatint by Thomas Credit: Wellcome Library, London. Wellcome Images [email protected] http://wellcomeimages.org Landscape at Rohtasgarh, Bihar. Coloured aquatint by Thomas Daniell, 1795. 1795 By: Thomas DaniellPublished: July 1795 Copyrighted work available under Creative Commons Attribution only licence CC BY 4.0 http://creativecommons.org/licenses/by/4.0/

ہیبت خان نیازی سور سلطنت کے طاقتور ترین معتبر افغان حاکم اور عسکری کمانڈر تھے. شیر شاہ سوری کی فوج میں موجود نیازی دستے کی کمان بھی ہیبت خان نیازی کے ماتحت تھی. ہیبت خان نیازی صوبہ ملتان میں بلوچوں اور جاٹوں کی طاقت کو تباہ کرکے انکے سلطنت کے مطیع کرنے اور ملتان میں امن و امان بحال کرنے ، فتح خان جاٹ کو قتل کرنے، بخشو لنگاہ کو ملتان کے خونی برج پر پھانسی چڑھانے اور مشہور بلوچ سردار میر چاکر کو سرنگوں کرنے، کشمیر، ملتان، بھکر (موجودہ) سکھر کو فتح کرنے پر اعظم ہمایوں کا خطاب دیا… جس کی بے رحمانہ سرگرمیوں نے پورے جنوبی پنجاب پر خوف کی فضا پیدا کر دی۔جس کا ذکر معاصر کتابوں میں ملتا۔ اسی سبب سور سلطنت کو پنجاب ، پر غلبہ حاصل ہوا. شیر شاہ سوری نے انہیں اعظم ہمایوں کا خطاب دیا اور انہیں پنجاب کا گورنر مقرر کیا. شیر شاہ سوری نے اعظم ہمایوں کو موجودہ پاکستان میں واقع کشمیر،لاہور، ملتان اور سندھ فتح کرنے کا حکم دیا،جس کو انھوں نے بخوبی سرانجام دیا. سور سلطنت کی وسعت کشمیر تا سندھ تک پھیل گئی. جس کے بعد شیر شاہ سوری نے اپنی سلطنت کو حملے سے بچانے کے لیے جہلم، پنجاب پاکستان میں ایک قلعہ تعمیر کرنے کا حکم دیا اور اسے ہندوستان میں روہتاس گڑھ قلعہ کے اعزاز میں روہتاس قلعہ کا نام دیا۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ عظمت رفتہ کی یہ مسجد آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی بے توجہی کا شکار ہے اور اس کے احاطے کو مویشیوں کے باڑے اور گوبر کے اُپلے تھوپنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہےجو سیکولرانڈیا کے منہ پر ایک طمانچہ ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں