قلم کی کاٹ اور داؤد خان پنی کا بدلہ۔
سال سن ہجری 1066عیسوی 56-1655میں شہنشاہِ ہند شاہجہان بادشاہ نے اپنے بیٹے شہزادہ محمد اورنگ زیب بہادر کو دکن کا وائسرائے مقرر کیا ۔شہزادہ احمد نگر یا عمدہ نگر جا پہنچا یہاں بہلول خان پنی میانہ افغان جو تب بادشاہ
سال سن ہجری 1066عیسوی 56-1655میں شہنشاہِ ہند شاہجہان بادشاہ نے اپنے بیٹے شہزادہ محمد اورنگ زیب بہادر کو دکن کا وائسرائے مقرر کیا ۔شہزادہ احمد نگر یا عمدہ نگر جا پہنچا یہاں بہلول خان پنی میانہ افغان جو تب بادشاہ
کشمیر کی جنگِ آزادی کے ہیرو اور رہنما جناب یاسین ملک کی بیگم محترمہ مشعل ملک صاحبہ کی میانوالی میں متوقع تشریف آوری پر یہاں کی مقامی ایک نمایاں ادبی تنظیم ‘قلم برائے امن’ نے انکے اعزاز میں میونسپل کمیٹی
ہر طرح کی خوشی کا اظہار رقص کی صورت میں کرنا پشتون روایات کا حصہ ہے۔ خوشی ، شادی کی ہو ، خزانہ ملنے کی ہو ، تہوار اور میلے کی ہو یا جشن فتح اور تاج پوشی کی ،
پرانے زمانے میں ضلع بنوں کے پٹھانوں کے علاقے لکی مروت کا ایک پٹھان ولایت جا پہنچا وہاں جا کر ملازمت کر لی اور شادی بھی ،اُنکے تین بچے ہوئے جیسے کہ ہر جگہ کا رواج ہے سب چھوٹے بچے
حلقہ پی پی 86 میانوالی کی سیاسی تاریخ اور 2023 کے انتخابات پر سیاسی تجزیہ: پی پی- 86 تحصیل میانوالی کی تقریبا تیرہ یونین کونسلوں پر مشتمل ہے ۔یہ حلقہ شہبازخیل سے شروع ہو کر مسان تک جاتا ہے ۔اس
تحریر؛ ڈاکٹر طارق مسعود خان نیازی شہبازخیل قسط اول (تحصیل عیسٰی خیل):میانوالی میں صوبائی اسمبلی کے چار حلقے ہیں ۔میں ذاتی طور پر میانوالی کی سیاست پر تبصرہ کرنے سے احتراز کرتا ہوں کیونکہ میانوالی کی سیاست پر کسی قسم
پشتونوں کے اسرائیلی نسل ہونے کے دعوے پر جدید زمانے میں اعتراضات.یوں تو پشتون نسب پر بحث مباحثہ تب سے شروع ہوا جب مغلوں نے دوبارہ تخت دہلی کو حاصل کیا.کیونکہ مغلوں کو تخت سے اتار کر ایران کی طرف
ماہر لسانیات کے مطابق کے مطابق انسان نے قریباً ڈیرھ لاکھ سال قبل ایک زبان بولنا سیکھی.لیکن یہ ایک بکھری ہوئی بے ربط بے ہنگم زبان تھی.لیکن دس ہزار سال قبل زبان میں پختگی آنا شروع ہوئی جس کے سبب
گزٹیر آف میانوالی ١٩١٥ء کے صفحہ نمبر سترہ پر درج ہے کہ میانوالی بستی کا پرانا نام کچھی تھا. لیکن بعد ازاں بغداد سے آنے والے ایک متقی و پرہیزگار شخص جس کا نام میاں علی تھا کی شہرت کے
جنرل امیر عبداللہ خان نیازی کی کتاب؛مشرقی پاکستان سے غداری The Betrayal of East Pakistan جنرل امیر عبداللہ خان نیازی جنھیں لوگ جنرل اے اے کے نیازی یا مختصراً جنرل نیازی بھی کہتے ہیں.پاکستانی افواج کے ایک تھری اسٹار جنرل
لودھی پشتونوں کا تعارف ؛ لودھی پشتونوں کا ایک بہت بڑا گروہ ہے جسکی ہندوستان میں بہت روشن تاریخ موجود ہے۔اگر اس کی موجودہ زمانے کی شاخوں کا بیان کیا جائے تو اس میں نیازی، دوتانی، مروت، لوہانی ،کٹی خیل
بازید خیل المعروف چچڑ خیل: میں نے اس ٹائپ کی پوسٹیں لکھنا اس لئے چھوڑ دیں کہ” اسپنے اسپینے ماوایا کا جوند کوے “مگر میرے ایک کرم فرما وسیم خان نے رابطہ کرکے مجھے یہ پوسٹ دینے پر مجبور کیا
آج ہم آپ کو چند مشہور اشخاص کے بارے بتائیں گے جو اپنے نام کے ساتھ نیازی کا تخلص استعمال کرتے ہیں جسکی وجہ سے اکثریت غلط فہمی کا شکار ہوکر انھیں پشتونوں کے نیازی قبیلہ سے تعلق دار سمجھ
حکومت پنجاب نے ایک سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا ہے کہ پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں 14 مارچ کو علاقائی ثقافت کو فروغ دینے اور اجاگر کرنے کیلئے یوم ثقافت منایا جائے اور تمام طلباء و اساتذہ اپنے اپنے علاقے
لودی افغانوں نے بہلول لودی کی قیادت میں پندرہویں صدی کے وسط میں تخت دہلی پر قبضہ کرکے اپنی سلطنت کی بنیاد رکھی.. جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ نیازی بھی دراصل لودی افغانوں کی ہی ایک شاخ ہیں. مگر
You cannot copy our Website content