تعارف؛
قبیلہ اَرنی خیل یعنی غلبلی شہباز خیل کے قریبی علاقے ایک قصبہ غلبلیاں والا میں آباد ہیں جبکہ کچھ گھرانے علاقہ سوانس پر بھی آباد ہیں..
تاریخ؛
ارینہ خان بن چاڑا خان بن دریا خان بن بوبک دراصل تاجہ خیلوں، لعلو خیلوں عباس خیلوں اور الیاسی خیلوں کا بھائی بند قبیلہ ہے.
اقبال خان نیازی صاحب کے مطابق یہ قبیلہ پہلے سوانس پر آباد تھا. جب احمد شاہ ابدالی نے گکھڑوں کو اس علاقے سے بیدخل کیا تو یہ جگہ بھی خالی ہوگئی. 1878ء کے ریکارڈ کے مطابق یوں تحریر ہے.
“مسمیان لعلو خیل ،یارو خیل، غلبلی اور بٹن خیل قوم پٹھان گوت نیازی جو ہم مورث ہیں سوانس سے اٹھ کر اس جگہ رقبہ تھل میں جو انکے ہم جد تاجہ خیل نیازیوں کا رقبہ تھا. تاجہ خیلوں نے انھیں دے دیا. کچھ مدت تک اکھٹے رہتے تھے مگر خشک سالی کے موسم میں پانی کی قلت کی بناء پر یہ لوگ دریائے سندھ سے پانی لینے آتے تھے اور ان کے مویشی بھی گھاس چرائی کیلئے دریا کے کنارے تک پھیل جاتے. اس موضع کا نام ہمایوں والا تھا. یہاں کا قبضہ اقوام جٹ و اعوان تر پڑ اور جنگیان کا تھا. ان لوگوں نے نیازی پٹھانوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کی حتیٰ کہ ایک دفعہ دریائے سندھ کے پانی کی قیمت مانگی. ان مشکلات کی بدولت نیازی قبائل نے اکھٹے ہوکر مشورہ کیا اور انکے قتل کا منصوبہ بنایا. اسطرح نیازیوں نے باہمی افہام و تفہیم سے ان کو دیگر اقوام کے ساتھ ریت کے ٹیلے پر بلایا تاکہ بیٹھ کر پانی اور گھاس چرائی کا مسئلہ حل ہو جائے. قبل اس کے نیازیان نے رات کی تاریکی میں اپنے ہتھیار اس ریت کے ٹیلے میں چھپا دیئے تھے. جب بات شروع ہوئی اور تلخ کلامی کو پہنچی تو نیازی جوانوں نے پوشیدہ ہتھیار برآمد کرکے جٹ و اعوان اقوام کا قتل عام کرنا شروع کردیا. حتیٰ کہ سب لوگ قتل ہوگئے بقیہ نقل مکانی کر گئے
وہ ریت کا ٹیلہ اب موجود ڈھیر یارو والہ کہلاتا ہے. جسے اپنی زبان میں کوڑا (جھوٹا) ٹبہ بھی کہتے ہیں..
ڈھیر یارو والہ آجکل اچھرال اعوانوں کے پاس ہے. جو کہ تاجہ خیلوں نے بعد ازاں ان لوگوں کو تاجہ خیل سرداروں کی خدمات اور گھوڑوں کی دیکھ بھال کے عوض بطور بخشیش دے دیا..
بٹن خیل قبیلہ آجکل نتن خیل کہلاتا ہے جوکہ یارو خیلوں اور غلبلیوں کے درمیان آباد ہیں
غلبلی کی وجہ تسمیہ کچھ اسطرح سے ہے کہ سردار رہتاس خان عرف غل بل ایک انتہائی جنگجو اور دلیر شخص تھا وہ اپنے والد ارینہ خان کے ساتھ مقیم تھا کہ اس نے افضل خان عباس خیل کو قتل کردیا. جس کی وجہ سے وہ علاقہ بدر ہوکر یارو خیلوں اور لعلو خیلوں کے پاس آکر آباد ہوا. جہاں آج بھی موجود ہے.. پشتو کہاوت ہے کہ غل دے بل نشتہ لاما اتل نشتہ…
شخصیات؛
رفيع اللہ خان (ڈی ای او)، محمد اقبال خان (چیف وارنٹ آفیسر فضائیہ)،سدا خان غلبلی ممبر،افضل خان غلبلی مرحوم معروف کبڈی کھلاڑی ،شیر خان غلبلی سراےء مھا جر ضلع بھکر،غازی خان غلبلی مرحوم پولیس ریٹائیرڈ ، خان مظفر خان پولیس ریٹائیرڈ ،عنایت اللہ خان غلبلی مرحوم سیاسی شخصیت میا نوالی شھر، تاج خان غلبلی ایس ڈی او محکمہ ہائی وے،شاہ عالم خان ٹھکیدار بھاول پور،اسلم خان غلبلی مرحوم ڈی ایس پی ریٹائیرڈ پو لیس
ذیلی شاخیں؛
جھنڈی خیل، جلو خیل، بخرو خیل، سکندر خیل، دھنڑائی خیل، گنڈھو خیل، آمندی خیل، مظفر خیل، شیرن خیل گدائی خیل، بروہی، طورباز خیل
نوٹ؛
یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند سو افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا ارنی خیل (غلبلی) نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے
غلبلی قبیلہ آ حمد خیل شاہ ولی خان غلبلی اولاد
4 بیٹے نام ذکریا خان ۔ عطاء اللہ خان۔ہدایت اللّٰہ خان۔نصرالللہ خان۔ آگے انکی اولاد۔
ذکر یا کی اولد شاہ جہاں ۔مجید۔اکبر۔جہانگیر۔
عطاء اللہ کی اولاد امان اللہ۔قدرتالللہ۔اکرام اللّٰہ۔آحمد ۔مسکین اللّٰہ۔
نصراللہ کی اولاد۔قیوم ۔غفار۔عبدالحمیدالللہ ۔اضغر۔
ہدایت اللہ کی اولاد۔مصطفے ۔ظفر ۔طارق۔عارف۔جاوید۔۔
عبد الحمید خان۔اولاد نصراللہ خان
قیوم۔اولاد ۔ہدایت اللّٰہ۔احسان اللّٰہ۔سعید اختر
غفار ۔اولاد۔طارق۔ظفراقبال ۔روعیف۔
کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ ۔۔۔۔۔
آپکو کوئی تکلیف پہنچی ہے؟
دریا خیل قبیلے کا شجرہ نسب نظر نہیں آرہا وہ ذرا بتا دیں
وہ کس قبیلہ کی شاخ ہے۔
کون؟