کیا میانوالی کے سب باشندے “نیازی ” ہیں؟ ؟؟


اس کا جواب ہے ۔ہرگز نہیں ۔۔۔
میانوالی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا جب پاکستان کی باقی آبادی سے واسطہ پڑتا ہے تو وہ انھیں عموماً اصل نام کی بجائے “نیازی ” کہہ کر پکارتے ہیں ۔جو کہ بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ہر جگہ کی طرح میانوالی میں بھی مختلف اقوام کے لوگ آباد ہیں ۔مثال کے طور پر اعوان،جٹ،قریشی ملک واہونہ ہیلڑ بھچر وغیرہ ۔ مگر میانوالی پٹھانوں کے نیازی قبیلہ کی وجہ سے مشہور ہے جو کہ بکثرت یہاں کا سکونتی ہے۔جس کی وجہ سے باقی کے اقوام لوگوں کو بھی باہر والے نیازی کہ کر پکارتے ہیں ۔حلانکہ یہی لوگ میانوالی میں اپنے آپ کو نیازی نہیں کہلواتے ۔ جن کا نیازی قبیلہ سے کوئی تعلق نہیں ہیے۔ان میں سے اکثر باہر نیازی بنے پھرتے رہتے ہیں ۔حلانکہ انھیں چاہیے کے وہ درستگی کرائیں اور اپنی اصل قوم /خاندان کا تعارف کروائیں۔
اللہ کریم نے قوم اور قبائل فرق کرنے کیلئے بنائے ۔بزرگی اور عظمت کی بنیاد تقوی ہے۔مگر ناحق نسبت ظلم ہے۔
نیازئے ایک افغان آدمی کا نام تھا جس کی اولاد اپنے آپ کو نیازیی پٹھان قبیلہ ہی کہلواتی ہے۔جو پاکستان، افغانستان میں رہتی ہے۔اب اگر کوئی انسان جس کا نیازی خاندان سے کوئی نسبی تعلق نہیں اور اپنے آپ کو نیازیی کہلواتا ہے بجائے اپنے اصل خاندان سے جس سے اس کا تعلق ہے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے کسی کو اپنے والدین کا پتہ بھی ہو مگر پھر بھی وہ کسی اور کو اپنا والد مانے بجائے اپنے والد کے۔۔
☆☆نوٹ☆☆:
اس پوسٹ کا مقصد کسی کی دل آزاری یا عزت مجروح کرنے کا ہرگز نہیں بلکہ اس کا مقصد غلطی کی تصیح کا ہے جو کہ کچھ ہمارے لوگ جانے انجانے میں کر جاتے ہیں ۔۔
شکریہ ۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

5 تبصرے “کیا میانوالی کے سب باشندے “نیازی ” ہیں؟ ؟؟

  1. بلکل درست کہا آپ نےبھائی جان، لیکن میرا ایک سوال ہے، میانوالی میاں علی کے نام سے منصوب کیوں ہے؟ نیازی آباد، نیازی والا / نیازی والی، کے نام سےمنصوب کیوں نہیں؟ جبکہ آپ کی تحریر کے مطابق میانوالی میں نیازی قبیلہ کثرت میں ہے..؟ ؟
    اسکا نام تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے..

    1. جی بلکل اس میں کوئی شک نہیں میانوالی کا نام بغداد شریف سے آئے ایک بزرگ میاں علی کے نام پر میانوالی ہوا..
      لیکن یہ بات بھی مدنظر رکھی جانی چاہیے کہ میانوالی(پورے ضلع کی نہیں بلکہ میانوالی شہر کے بھی ایک حصہ میانہ محلے کی بات ہورہی ہے) انگریز کی آمد سے پہلے بلکہ انگریزوں کی آمد کے بیس سال بعد تک بھی وہ میانوالی ایک انتہائی چھوٹا سا اور غیر معروف سا قصبہ تھا..
      یہ سارا علاقہ پرگنہ کچھی کہلاتا جو سندھ ساگر دوآب کا حصہ تھا..شروع شروع میں تحصیل عیسٰی خیل کی طرح ادھر بھی تحصیل بلو خیل ہی تھی. لیکن انگریز نے اؤائل میں ہی اسکو اُس درمیانی یعنی بفر اسٹیٹ جس کو میانوالی بھی آج کہتے ہیں شفٹ کردیا تاکہ دونوں متحارب قبائل (وتہ خیل و بلو خیل) کو کوئی اعتراض نہ رہے.. بیشک میانوالی کو پہچان نیازی پٹھانوں نے دی۔لیکن ہم اگر اس کا نام تبدیل کریں گے تو یقیننا علاقہ کی عوام پر اچھا تاثر نہیں جائے گا اور ویسے بھی ایک ولی کے نام پر شہر کا نام ہے جس سے سبھی کو عقیدت و محبت یے۔۔

      1. میانوالی میں نیازی قبیلہ زیادہ تعداد میں موجود ہے اور میانوالی کی پہچان نیازی قبیلہ سے ہوتی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ باقی کوٸی اقوام نہیں۔میانوالی کا دوسرا بڑا قبیلہ اعوان قبیلہ ہے جو پاکستان کا جٹ اور گجر کے بعد تیسرا بڑا قبیلہ ہے۔اعوان قبیلہ میانوالی کا مقامی قبیلہ ہے ۔اعوان قبیلہ کے لوگ زیادہ تر کاشت کاری سے وابستہ ہیں اور اپنی زمینوں کے مالک ہیں۔نواب آف کالا غ اعوان قبیلہ سے تعلق ہے اور میانوالی کے پہلے نواب تھے۔میانوالی میں بہت سے علاقوں میں اعوان قبیلہ اکثریت میں ہے۔

        1. جی شوکت بھائی آپ نے بلکل درست فرمایا۔یہی ہم نے بھی یہاں بیان کیا ہے۔لیکن یہ درستگی فرمائیں جیساکہ آپ نے لکھا کہ نواب آف کالاباغ تو برادر نواب آف کالاباغ فقط کالاباغ کے نواب تھے نہ کہ پورے میانوالی کے۔۔۔کالاباغ کی نوابی کالاباغ تک محدود تھی حتی کہ ڈھک پار اعوانکاری میں بھی انکی نوابی کو تسلیم نہیں کیا جاتا تھا ۔۔کُنڈ کے ملکان اس بات کی مثال ہیں۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں