شجرہ و تاریخ قبیلہ نظر خیل

تعارف؛

قبیلہ نظر خیل افغانستان کے صوبے لغمان میں زیادہ تر رہائش پذیر ہے جبکہ کافی گھرانے کابل شہر میں بھی آباد ہیں.

تاریخ؛

یوں تو نیازی قبیلے کے افراد اپنے اجدادادی وطن افغانستان سے لیکر بنگال تک پورے برصغیر میں پھیلے ہوئے ہیں. لیکن یہ سفر انھوں نے خانہ بدوش بن کر اور مختلف زمانوں میں مختلف حکومتوں میں عسکری خدمات سرانجام دے کر بھی کیا..
نیازی قبیلہ کے لوگ بھی دیگر غلجی قبائل کی طرح ماضی قدیم میں خانہ بدوش تھے جو کہ سلسلہ آج بھی کسی نہ کسی طرح جاری ہے لیکن اب کوچی یا کژدی نشینی کا یہ رواج آہستہ آہستہ افغانستان میں بھی ختم ہورہا ہے.. کہتے ہیں کہ وسطی ایشیا کے میدانوں کے قبائل سائتھین، ہن، یوچی وغیرہ کا یہی رواج تھا..
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ بدقسمتی سے افغان قوم میں خواندگی انتہائی کم رہی ہے صرف تلوار پر زور رہا ہے. تبھی پشتونوں میں غلجی قبائل کو جہاں سلطنتیں اور حکومتیں ملیں وہیں بدقسمتی سے یہ تلوار کے دھنی لوگوں نے کبھی اپنی تاریخ نویسی پر کوئی توجہ نہیں دی. جسکی وجہ سے تمام غلجی قبائل بشمول نیازی کوئی باقاعدہ قدیم کتاب دستیاب نہیں ہے جو نیازیوں کے مکمل احوال بیان کرے.. ہندوستان میں وارد ہونے والے نیازیوں کے احوال سلطنت مغلیہ اور سلطنت برطانیہ کے مؤرخین نے تحریر کئے. وگرنہ میانوالی کے نیازیوں کی تاریخ بھی گمشدہ ہوتی..
افغانستان کے نیازیوں پر بات کرتے ہوئے دوسرا مسئلہ زبان کی رکاوٹ ہے. کیونکہ وہاں کہ لوگ پشتو اور دری بولتے ہیں جبکہ ہمارے لوگوں کو وہاں کی پشتو بھی نہیں آتی کیونکہ انکی پشتو انتہائی منفرد ہے..
تبھی جتنا احوال ملے وہ آپ کے گوش گزار کرتے ہیں.
اقبال خان نیازی صاحب فرماتے ہیں کہ قدیم کتب تواریخ کی رو سے پتہ چلتا ہے کہ مڑہل بن بکا بن جمال بن نیازی بابا کی اولاد افغانستان میں ہمیشہ سے آباد چلی آتی ہے.
یہ زیادہ تر لوگر، جلال آباد خوست قندوز، غزنی، لغمان وغیرہ میں آباد رہتے ہیں..
ایک کتاب میں کہیں پڑھا تھا کہ جب امیر عبدالرحمن خان والئی افغانستان نے موجودہ صوبہ نورستان میں سرخ کافروں کے خلاف کارروائی کی اور انھیں بزور شمشیر مسلمان کیا تو اس زمانے میں افغانستان کے غیر پشتون علاقوں کو اپنے سلطنت کے قابو رکھنے کیلئے کوچی پشتون قبائل کی آبادی کی گئی. تبھی غزنی سے نیازی قبائل کو بھی دیگر غلجی قبائل بلخصوص احمد زئی قبیلے کے ساتھ لغمان میں آباد کیا گیا.
جہاں پر جہاد میں حصہ لینے والے سات نیازی بھائیوں کی قبور موجود ہیں جو اس جہاد میں شہید ہوئے. انکی زیارت کو وہاں “اوہ نیازی” کہتے ہیں..
جن کی اولادیں بالاتر تیب خوازک خیل، الو خیل، احمد خیل، خدر خیل، میا خیل اور نظر خیل کہلاتی ہیں.
لیکن چونکہ نظر خیل زیادہ نامور ہوئے ہیں تبھی زیادہ شہرت نظر خیلوں نے پائی..
اقبال خان نیازی صاحب مزید لکھتے ہیں کہ جب روس افغان جہاد شروع ہوا تو اس قبیلے کے بھی کافی لوگ پاکستان کے علاقوں میں ہجرت کر آئے.. جہاں یہ کوہاٹ، پشاور اور ہنگو کے افغان مہاجرین کیمپ میں آباد ہوئے. وہاں پر ملاقات انھوں نے ان لوگوں سے ملاقاتیں کیں. لیکن کوئی قابل ذکر تاریخی معلومات نہیں مل سکیں..
ان لوگوں کے مطابق ہم تجارت پیشہ لوگ ہیں.. کپڑے، لکڑی کا کاروبار کرتے ہیں.
یہ لوگ ضلع ہنگو میں گدڑواں مہاجر کیمپ بالاحساری میں آباد ہیں.

معروف شخصیات؛

گلزار سنگروال نیازی، معروف ادیب و دانشور شہسوار سنگروال نیازی، انجینر عزیز اللہ نیازی،عزت اللہ نیازی، ایمل نیازی (سابقہ پولیس افسر)، قاسم نیازی، وغیرہ شامل ہیں

ذیلی شاخیں؛

نظر خیل قبیلہ کی ذیلی شاخیں درج ذیل ہیں.

بزن خیل،خاطخان خیل،گلشاہ خیل،صادو خیل،لیونیان،قندھاری،خرڈگ،لغڑمست اور میاخانوال شامل ہیں۔اس کے علاوہ نظر خیل کے ساتھ لغمان میں درج ذیل نیازی قبائل بھی آباد ہیں۔

خوازہ خیل، آمدی خیل،الو خیل،میا خیل،خدر خیل اور سبا خیل۔۔

نوٹ:

افغانستان میں نیازی کافی بکھرے ہوئے ہیں اور علمی و سیاسی میدان میں بھی پیچھے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں انکے بارے میں معلومات انتہائی کم دستاب ہیں۔دوسرا رابطہ میں بھی کافی روکاوٹیں حائل ہیں۔تبھی جتنی معلومات میسر آئیں وہ لکھ دی ہیں۔افغانستان کے کئی نیازی قبائل پر ابھی کام ہونا باقی ہے۔

نظر خیل بہت بڑا قبیلہ ہے جسکی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے لیکن یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند  افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا نظر خیل نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔اگر کوئی آرٹیکل میں مزید معلوت کا اضافہ کروانے کا متمنی ہے یا کوئی تصحیح درکار ہے یا کسی معروف شخصیت کی تصویر شامل کروانا چاہتا ہے تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں یا فیس بک پیج نیازی پٹھان قبیلہ پر انبکس کریں شکریہ

ایڈمن نیازی پٹھان قبیلہ

www.NiaziTribe.org

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

5 تبصرے “شجرہ و تاریخ قبیلہ نظر خیل

  1. اسلام و علیکم
    بھائی آپ کی خدمات کو میں سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ نے اپنا قیمتی وقت نیازی قبیلے شجرے کو انٹرنیٹ پر شائع کیا الللہ آپ کو اس کا آجر عطا فرمائے۔ میرا تعلق حسین زئی قبیلے سے ہے میں نےآپ کے ویب سائٹ پر شجرہ ڈھونڈ نے کی بہت کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکا آپ سے گزارش ہے کہ اسے ڈہونڈنے میں رہنمائی کریں۔ میرے لایق اگر کوئی رہنمائی درکار ہو تو میں حاضر ہوں۔

    1. السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ آپکی تحریرات پڑھنے کا موقع بہت زیادہ استفادہ حاصل ہوا لیکن ابھی بھی بہت سے گمنام قبیلوں کا تذکرہ باقی ہے مثلا ہمارا خاندان تھانہ چکڑالہ کے مضافاتی علاقے جھور میں رہائشپذیر ہے کچھ ہمیں قریشی کہتے ہیں لیکن محکمہ مال میں ہمارا شجرہ کلو آوان درج ہےبراہ کرم اگر اس حوالے سے کچھ معلومات آپکے علم میں ہوں تو ازراہ کرم شفقت فرماتے ہوئے معلومات مرحمت فرما دیں جناب کی عین نوازش ہو گی

  2. السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ آپکی تحریرات پڑھنے کا موقع بہت زیادہ استفادہ حاصل ہوا لیکن ابھی بھی بہت سے گمنام قبیلوں کا تذکرہ باقی ہے مثلا ہمارا خاندان تھانہ چکڑالہ کے مضافاتی علاقے جھور میں رہائشپذیر ہے کچھ ہمیں قریشی کہتے ہیں لیکن محکمہ مال میں ہمارا شجرہ کلو آوان درج ہےبراہ کرم اگر اس حوالے سے کچھ معلومات آپکے علم میں ہوں تو ازراہ کرم شفقت فرماتے ہوئے معلومات مرحمت فرما دیں جناب کی عین نوازش ہو گی

اپنا تبصرہ بھیجیں