شجرہ و تاریخ قبیلہ مہیار.


تعارف؛

مہیار قبیلہ نیازی پٹھانوں کا ایک معروف لیکن بکھرا ہوا قبیلہ ہے. یہ میانوالی میں مہارانوالہ، روکھڑی، پائی خیل،گولیوالی، داؤد خیل، کمر مشانی اور لکی مروت میں آباد ہیں..

تاریخ؛

مہیار بن خاکو سرہنگ نیازیوں کے ہم جد قبیلہ ہیں۔مردان میں ایک قبیلہ مایار بھی آباد ہے لیکن ان لوگوں کے دعویٰ کے مطابق وہ پشتونوں کے قبیلے وردگ کی شاخ ہیں۔واللہ اعلم بالصواب۔
تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ شروع میں سرہنگ نیازی پندرھویں صدی میں بہلول لودی بادشاہ کی دعوت پر تھل (یعنی موجودہ علاقے لکی مروت) میں ٹانک سے آکر آباد ہوئے. کیونکہ سرہنگ قبیلے کی عددی تعداد زیادہ تھی تبھی انھوں نے بردار زاد قبیلے مہیار کو آباد کاری اور مویشیوں کی چراہ گاہوں میں قلیل حصہ دیا جو کہ مہیار قبیلے کیلئے کافی نہ تھا. جب میاں خیلوں سے مروتوں کو ٹانک میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تو وہ جائے پناہ کیلئے اپنے بھائی بند قبیلے نیازیوں کی طرف متوجہ ہوئے. نیازیوں نے مروتوں کو غیر مستقل بنیادوں پر عارضی قیام کیلئے جگہ فراہم کی.
لیکن جلد ہی مروتوں کی نیت میں فتور آگیا اور وہ یہاں پر مستقل آبادکاری کا سوچنے لگے. ایک دو بار انھوں نے ایسی کوشش بھی کی مگر انکو نیازیوں سے سخت جواب ملا. جب مروتوں نے دیکھا کہ نیازی قبیلے کی تعداد بھی زیادہ ہے اور مضبوط بھی ہیں تو انھوں نے نیازیوں میں پھوٹ ڈالنے کا سوچا. اس کا موقع مہیار قبیلے کو بھڑکا کر انھیں ملا.
کیونکہ ظاہری طور پر مہیار مظلوم تھے مروت انکے ہمنوا بن کر مچن خیلوں کے پاس گیے جو بذات خود نیازی قبیلے کی شاخ تھی. اور مچن خیلوں کا تمام پشتون مچن بابا کی وجہ سے احترام کرتے تھے. مچن خیل کے بزرگوں نے سرہنگ سرداروں کو سمجھایا کہ آپسی مسئلہ کو حل کریں اور مہیار قبیلے کو جائز حق دیں. مگر سرہنگوں نے مچن خیل بزرگوں کی باتوں کو در خورداعتناء سمجھا. جسکے نتیجے میں مچن خیلوں کی ہمدردیاں بھی مہیار قبیلے کے ساتھ ہوگئیں. اب مروتوں کیلئے میدان صاف تھا مہیار قبیلے کو اُکسا کر سرہنگوں کے خلاف کھڑا کردیا گیا. تھانیدار والہ کے نزدیک سرہنگ نیازیوں اور میہار نیازیوں بمعہ حلیف مروتوں کے جنگ ہوئی جس میں سرہنگ نیازیوں کو شکست ہوئی اور وہ درہ تنگ پار کرکے عیسٰی خیل اور موشانی نیازیوں کے پاس آگئے.. جبکہ مچن خیل نیازی اس جنگ میں غیر جانبدار رہے.
بعدازاں مروتوں نے میہار قبیلے کو دھوکہ دیا اور انکو زمین کی تقسیم میں کوئی خاطر خواہ حصہ نہیں دیا جیسا کہ وعدہ کیا گیا تھا.


اس جنگ میں سرہنگ قبیلے کا سردار مدی خان سرہنگ بھی مارا گیا جسکا بدلہ سلطان خیلوں نے مروت سردار قتال خان مروت کو قتل کر کے لیا. جیسا کہ قبل بتایا کہ مہیار نیازی ظاہری طور پر مظلوم تھے تبھی مروتوں اور مہیار نیازیوں کی مدد کو بینٹی قبیلے کے لوگ بھی قتل بیگ خان بینٹی کی قیادت میں مدد کو آئے.. بہرحال جب مہیار قبیلے کو مروتوں سے مایوسی ہوئی تو ان کیلئے وہ وقت انتہائی مشکل تھا کیونکہ اس مصرع کے مستزاد نہ خدا ملا نہ وصالِ صنم..

 کئی دہائیوں کے بیت جانے اور سرہنگ نیازیوں کی دریا سندھ پار کی فتوحات کے بات سرہنگ قبیلے کے بزرگوں کی عقل مندی سے اور میہاروں کے ننواتے سے صلح ہوئی اور انھیں سرہنگوں نے میانوالی میں متفرق جگہوں پر آباد ہونے کی اجازت دی. سب سے پہلی آبادی درہ تنگ کے پار ترگ شریف کے پاس ہوئی جہاں عیسٰی خیلوں نے انھیں جگہ دی. جو میاں رانجھے والا کے نام سے اب منسوم ہے
اسکے بعد یہ کمر مشانی پر کچھ خاندان آباد ہوئے پھر انکی بڑی آبادی نزد روکھڑی ہوئی جو اب مہارنوالہ کہلاتا ہے. جدید تحقیق کے مطابق کچھ خاندان ملا خیل میں بھی مقیم ہیں. احمدخانوالہ کے مقام پر بھی انکی آباد کاری کی مگر دھتو خیلوں اور سنجر خیلوں نے وہ جگہ کسی تنازعہ پر واپس چھین لی تھی..

جبکہ اس کے بعد انکی ایک خطیر تعداد گولیوالی ،ضلع خوشاب میں بھی آباد ہوئی۔جہاں پر گولیوالی کی چار پٹھان نمبرداریوں میں سے ایک نمبرداری مہیار پٹھانوں کے پاس تھی۔

شخصیات؛

معلومات درکار ہیں

ذیلی شاخیں؛

اسکے قبیلے کے لوگ عموماً خود کو صرف مہیار کہہ کر ہی اکتفا کرتے ہیں البتہ چند شاخیں درج ذیل ہیں. سعداللہ خیل، میرا خیل، نظام خیل، کٹہ میر خیل، گل میر خیل،رحمانی خیل، سردار خیل وغیرہ.

نوٹ:

مہیار قبیلے کی تعداد کافی ہے مگر پھیلی ہوئی ہے جسکی وجہ سے اس قبیلے کے شجرے ترتیب نہیں دئیے جا سکے۔یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا مہیار نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔اگر کوئی آرٹیکل میں مزید معلوت کا اضافہ کروانے کا متمنی ہے یا کوئی تصحیح درکار ہے یا کسی معروف شخصیت کی تصویر شامل کروانا چاہتا ہے تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں یا فیس بک پیج نیازی پٹھان قبیلہ پر انبکس کریں شکریہ

ایڈمن نیازی پٹھان قبیلہ

www.NiaziTribe.org

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

7 تبصرے “شجرہ و تاریخ قبیلہ مہیار.

  1. احمد خان والا میں مہیار خیلوں کی بڑی شاخ (رخمان خیل )مخمد خیل،گلمیر خیل،امیر خیل،بدرخیل،اللہ داد خیل،شہبازی خیل،ان کو شامل کر دیں جزاک اللّٰہ ۔۔۔۔

  2. Bhai kamer mushani,makarwal.trag,wagherha ma Mahar kafi bari tadad ma abbad hai jin k shajray trteeb nai daeyae gaye or ais qabilay k mashoor shaksiayat Surgeon doctor Gulam hassanain Khan Mahar form kamer mushani or haji fowvad khan sabqa nazim kamer mushani

    1. بنوں ککی میں مہیار قوم کی شاخوں کا ذکر نھیں برائے کرم اسکی تفصیل دیں

  3. AOA bhai mahar niazi boht bari tadad ma kamer mushani ,trag ,,makarwal ma abad jin ma se 50 percent aj bhi pashto boltay hain mehrbani farma kr in afraad k shajra tarteeb daeyae jaye or in logon k andr kafi bary naamwar log bhi paye jaty hain inki pics bhi upload kr daen sukaria

    1. کمنٹ کرنے کا شکریہ۔جی بلکل آپ لوگ ہمیں اپنے شجرہ بنا کر بھجیجیں ہم اپلوڈ کر دیں۔جی بلکل ان مہار شخصیات پر آرٹیکل لکھ کر بھیج دیں۔شکریہ

      1. اسلام علیکم بھائی
        میں ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھتا ہوں میرے دادا کے دادا میانوالی سے ہجرت کر کے ڈی ائی خان آباد ہوے تھے انکا نام غلام محمد تھا اور انکے بیٹے کا نام عطا محمد تھا ہجرت کی وجہ وہاں فسادات ہوے تھے اور دادا سے سننے میں ایا ہیکہ اس وجہ سے میرے دادا اپنے کچھ قریبی لوگوں کے ساتھ ڈی آئی خان آباد ہوے اور ہماری قوم میہار ہے پتا لگانا تھا یا کوئی ایسا قریبی جو ان کو جانتا ہو رشتہ داروں کا پتہ لگانا تھا کیونکہ میرا دادا یہ کہتا ہے کہ ہم میانوالی سے ہیں اور پاکستان بننے سے پہلے وہاں سے کوچ کر گئے جزاک اللہ

اپنا تبصرہ بھیجیں