شجرہ و تاریخ قبیلہ سالار..


تعارف؛


نیازی قبیلے کی ذیلی شاخ سالار ضلع میانوالی کے علاقے داؤد خیل اور میانوالی شہر میں آباد ہے اسکے علاوہ لکی مروت میں بھی سالار آباد ہیں جو کہ اب مروت ہونے کے دعوے دار ہیں.

تاریخ؛


تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مطابق قبیلہ سالار قبیلہ داؤد خیل کا ہم جد قبیلہ ہے. سالار قبیلہ اپنے بھائی داؤد خان کے ساتھ کمر مشانی سے ہجرت کرکے یہاں آباد ہوا. ان کے ساتھ انکے مزید بردار قبائل جیسے کہ ربزئی، وغیرہ بھی یہاں پر متوطن ہوئے. احمد شاہ ابدالی بابا کے زمانے سے قبل تک یہ خیام اور کژدی نشین تھے جبکہ یہ علاقہ افغانوں کی عملداری میں آیا تو نیازی افغانوں نے اس علاقے پر اپنا قبضہ مستحکم کرنا شروع کیا. کیونکہ قبیلہ داؤد خیل عددی اعتبار سے بڑا تھا تبھی تقریباً سارا علاقہ انھوں نے آپس میں تقسیم کرلیا جسکی وجہ سے بردار قبیلے سالار کے حصے میں رقبے کم آئے.
سالار قبیلے کے کچھ لوگ کمر مشانی و سلطان خیل میں بھی آباد ہیں.. یہ زیادہ تر عبدالرحمن بابا عرف رخو کی اولاد ہیں جس کا قطہ اراضی مٹھا خٹک کے پاس موجود ہے جو کہ سالار والا بند کے نام سے مشہور ہے. عبدالرحمن بابا نے شادی عیسٰی خیلوں میں کی تھی جس سے دو بیٹے ہوئے ایک مہروانی اور دوسرا لقمانی. کہتے ہیں کہ جس کسی کو آگ کی ضرورت ہوتی وہ بابا کے پاس سے آگ لے جاتا کیونکہ وہ چلم پینے کے عادی تھے..

شخصیات؛


اس قبیلے نے وزیر خان سالار جیسی معروف ادبی شخصیت کو جنم دیا اس کے علاوہ ایڈووکیٹ خالد جاوید خان سالار اور حفیظ اللہ خان سالار (سابقہ کونسلر)معروف شخصیات ہیں..

Hafeezullah Khan Salaar,Daud Khel

ذیلی شاخیں؛


اس قبیلے کی مزید ذیلی شاخیں نہیں بنی.

نوٹ؛

یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند سو افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا سالار نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔اگر کوئی آرٹیکل میں مزید معلوت کا اضافہ کروانے کا متمنی ہے یا کوئی تصحیح درکار ہے یا کسی معروف شخصیت کی تصویر شامل کروانا چاہتا ہے تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں یا فیس بک پیج نیازی پٹھان قبیلہ پر انبکس کریں شکریہ

ایڈمن نیازی پٹھان قبیلہ

www.NiaziTribe.org


اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

3 تبصرے “شجرہ و تاریخ قبیلہ سالار..

  1. اسلام علیکم محترم برادر ایڈمن صاحب!
    امید اور دعا ہے کہ آپ صحیح سلامت ہوں گے انشاء اللہ کے بعد عرض ہے کہ مسمی سلامت اللّٰہ خان سالار داودخیل کا رہائشی ہے ایک چیز جس سے آپ نے اجاگر کیا وہ میرے ذہن میں بہت عرصہ پہلے سے سوال بن کے گھوم رہی تھی کہ سالار لوگوں کے پاس رقبہ اراضی اتنی معقول کیوں ملی اس کیلے آپکی نوازش ! محترم کچھ گزارشات پیش کرنا چاہوں گا کہ اب داودخیل سالار قبیلے میں بہت سی ذیلی شاخیں بن گئی ییں جن میں اندال خیل،مندرے خیل ،شنے خیل ،قلندرخیل،اور بھی بہت سی ہیں جنکا ذکر کرنا تبصرہ کے دائرے سے باہر ہوگا ۔۔۔اور وقت کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے ۔محترم آپ جب اپڈیٹس کنا چاہے تو مجھے میل کر دیجے گا میں واضح آپ کو مواد فرام کر دوں گا شکریہ!
    خدا حافظ

    1. وعکیم السلام۔۔پیارے بھائی سلامت ہمیں آپ جیسے لوگوں کی اشد ضرورت ہے۔آپ کو جتنی معلومات ہیں دل کھول کر لکھیں۔آپ ہم سے فیسبوک پیج نیازی پٹھان قبیلہ،history of Niazi Pushtuns یا Niazitribe,org پر انبکس میں رابطہ کری شکریہ

    2. السلام علیکم امید ہے اپکا مزاج اچھا ہو گا یہاں ایک بات قابل ذکر ہے کےقبیلہ سالار جو کے ترگ سٹی میں اور وانڈھا سالاسالار میں بڑی آبادی پر مشتمل ہے اور مٹھا خٹک سے پہلے سلطان خیل کی حدود پر آباد ہیں ۔شکریہ

اپنا تبصرہ بھیجیں