مادری زبانوں کا عالمی دن اور پشتو


آج کی دن کی مناسبت سے کچھ کہنا چاہتا ہوں۔
بنی اسرائیل کو مختلف ادوار میں دربدر کیا گیا۔یہ لوگ تین براعظم میں پھیل گئے۔
یہ لوگ چونکہ اقلیت میں ہوتے تھے۔اسلیے اس ملک کی ثقافت میں رچ بس جاتے تھے لیکن اپنی اصل پہچان نہیں بھولتے تھے۔سب سے زیادہ ذکر بھی بنی اسرائیل کے پیغمبر حضرت موسیٰ علیہ السلام اور انکی قوم کا کیا گیا ہے۔ظہور اسلام کے وقت بھی مدینہ میں یہودی موجود تھے۔لیکن وہ عربی بولتے تھے۔
بنی اسرائیل جس ملک میں رہتے تھے۔اسی ملک کی زبان بولتے تھے۔لیکن ایک دن اسرائیل ناجائز طور پر دنیا میں وجود میں آگیا تو اسنے دوہزار سال سے بکھرے بنی اسرائیل کو اکٹھا کرنا شروع کردیا اور انکے جو دو قبائل گمشدہ تھے۔ڈی۔این۔اے ٹیسٹ کے زریعے وہ بھی افریقہ سے مل گئے۔اسلیے پشتونوں والی کہانی بھی ختم ہوگئی کہ ہم ہی دو بچھڑنے والے قبیلے تھے۔ڈی۔این۔اے نے سب کچا چٹھا اور نعمت اللہ ہروی از مخزن افغانی کا پول کھول دیا۔
اسرائیل نے اپنی مردہ زبان ۔۔۔۔عبرانی۔۔۔کو دوبارہ زندہ کیا اور دوہزار سال کے بعد اسرائیل کی عبرانی زبان قومی و سرکاری زبان بن گئی۔
میانوالی کے پشتون پٹھان تین چار سو سال پہلے موجودہ افغانستان سے پاکستان و ہندوستان تشریف لائے۔اکثریت نیازیوں کی میانوالی ٹھہر گئی۔
میانوالی کے نیازی پٹھان صدیوں تک پشتو بولتے رہے۔لیکن امتداد زمانہ کی وجہ سے میانوالی کے پشتون نیازی پٹھان اپنی مادری زبان بھول گئے اور مقامی زبان اپنا لی جسکی وجہ سے انکا ثقافتی۔معاشرتی اور خاندانی تعلق پشتونوں سے کٹ گیا ۔
آج کے دن کی مناسبت سے میانوالی اور دوسرے اضلاع کے نیازی پٹھانوں سے اپیل ہے کہ وہ خود بھی پشتو سیکھیں اور بچوں کو پشتو سکھائیں تاکہ ہم اصل سے جڑ جائیں۔
اسکا آسان حل یہ ہے کہ شہروں میں رہنے والے پشتو لینگوئج سنٹر میں داخلہ لیں اور پشتو سیکھیں اور پھر مزید پشتونوں سے پشتو سیکھ لیں اور دیہاتوں میں رہنے والے مہاجرین سے پشتو سیکھیں۔
یقین مانیں پشتون اپنے بھائیوں کو اپنی زبان سکھانے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔اسلیے روز انکے ساتھ اٹھک بیٹھک رکھیں اور پشتو سیکھنے میں دلچسی لیں تاکہ ہم سب پھر نسلی و ثقافتی طور پر ایک ہوجائیں۔
اگر اسرائیلی دو ہزار سال کے بعد ایک مردہ زبان کو زندہ کرکے سیکھ سکتے ہیں تو ہم زندہ زبان کیوں نہیں سیکھ سکتے۔ہمیں تو بھولے ہوئے ابھی دوسوسال بھی نہیں ہوئے ہیں۔
امید ہے کہ میانوالی کے نیازی پٹھان اپنی بھولی ہوئی اپنے باپ دادا کی زبان کو ایک دفعہ پھر زندہ کریں گے۔
آپ سب زبانیں سیکھ سکتے ہیں۔بول سکتے ہیں لیکن اپنی مادری زبان کو زندہ کریں اور پھر پشتو بولیں تو یقین مانیں ہم پھر ایک مضبوط کمیونٹی میں شامل ہوجائیں گے۔

تحریر:مطیع اللہ خان مجاھد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

3 تبصرے “مادری زبانوں کا عالمی دن اور پشتو

  1. مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ آپ کو بھی اپنی اصل زبان پھر سے اجاگر کرنے کا شوق ہے میں بھی اس کا خواہشمند ہوں میرا خیال ہے کہ اگر میانوالی کو کسی طریقے سے خیبرپختونخوا میں شامل کیا جائے تو شاید ہم اپنی مادری کو پھرسے واپس لے آئیں

اپنا تبصرہ بھیجیں