تعارف؛
قبیلہ تارو ضلع میانوالی کے علاقے چھدرو میں آباد ہیں.
تاریخ؛
دیگر پشتون قبائل مثال کے طور پر مروت و شیتک و وزیر کے نیازی قبیلہ میں بھی درے پلار نامی یہ قبیلہ موجود ہے. اس درے پلار میں موسی خیل، عبدو خیل اور تارو خیل آتے ہیں.
موسی خیل قبیلہ اب اپنی الگ پہچان رکھتا ہے اور میانوالی میں آباد نیازی قبائل میں کافی شہرت رکھتا ہے.
جبکہ درے پلار کی دیگر دو اولادیں یعنی عبدو خیل اور تارو خیل زیادہ تر علاقہ چھدرو میں آباد ہیں.
چھدرو گاؤں کی جگہ میرے خیال میں پانی کے چشموں کی وجہ سے انسانی آبادی کیلئے موزوں ثابت رہی ہے.
تبھی شیر شاہ سوری کے عہد میں جب خوشاب پر نیازیوں کی عملداری تھی تب بھی یقیناً آباد رہا ہوگا. تبھی جب بعد میں سرہنگ نیازی آباد کاری کی تلاش میں نکلے تو پیش رو نیازیوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ادھر آ نکلے اور یہاں پر گولے خیل، پائی خیل، موسی خیل، علی خیل، ممکزئی اور تارو خیل و عبدو خیل قبائل کے لوگوں نے بھی سکونت اختیار کی.
حاجی اقبال خان نیازی صاحب کے مطابق گولے خیل نیازی یہاں سے ہی گزر کر موجودہ گولیوالی میں جا کر آباد ہوئے. جبکہ قبیلہ پائی خیل بھی اپنی موجودہ جگہ سے تاجہ خیلوں کے ساتھ محاذ آرائی کی وجہ سے کچھ عرصہ یہاں پر رہا پھر بعد میں واپس موجودہ جگہ پر گھوم پھر کر واپس آ کر آباد ہوا. جسکی وجہ سے اقبال خان نیازی صاحب کے خیال کے مطابق علاقے چھدرو میں گولے خیل ،پائی خیل قبیلوں کے لوگ بھی آباد ہیں لیکن معلومات نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بارے میں کچھ بتانے سے قاصر ہیں. جبکہ علی خیل، ممکزئی اور موسی خیل قبیلہ کے لوگ تو کنفرم وہاں موجود ہیں.
بدقسمتی سے چھدرو کا علاقہ میانوالی میں سنگین دشمنیوں کیلئے مشہور ہے. تعلیم کا فقدان ہے جسکی وجہ سے اکثریت تاریخ میں دلچسپی نہیں رکھتی تبھی انکے بارے میں کوئی خاص معلومات ابھی تک سامنے نہیں آ سکیں. چھدرو میری پہچان کی نام سے نوجوانوں کی ایک تنظیم کام کررہی ہے جو کہ ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے. اور خوشحالی و امن کی نوید ہے. مگر فی الحال انھیں بھی تاریخ کے بارے میں کوئی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں جو ہم تک پہنچا سکیں.
چھدرو کا وجہ تسمیہ؛
چھدرو گاؤں میانوالی شہر سے بجانب جنوب مشرقی تئیس کلومیٹر کے فاصلے پر بلکل کوہ نمک کے پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ہے.
چھدرو کی وجہ سے تسمیہ پر مؤرخین کی مختلف آراء ہیں
کہا جاتا ہے کہ چھدرو کا پرانا نام میرے والی تھا جبکہ چھدرو کی وجہ سے تسمیہ پر ایک خیال یہ بتایا جاتا ہے کہ یہاں پر چھ رود کوہی نالے بہتے تھے جسکی وجہ سے یہ چھدرو کہلایا جبکہ ایک اور رائے یہ ہے کہ چھدرو دراصل سنسکرت زبان میں سفید پتھر کو کہتے ہیں اس منطق کے ساتھ یہ بیان کیا جاتا ہے کہ ہزاروں سال قبل جب یہاں برفباری ہوتی تھی تو یہ علاقہ سفید چادر اوڑھ لیتا تھا. تبھی یہاں کے پتھر بھی سفید ہوجاتے.. لیکن مؤخر الذکر رائے انتہائی نامعقول معلوم ہوتی ہے.
اس کے علاوہ ایک یہ رائے بھی سنی ہے کہ یہاں پر پہاڑی سلسلے میں چھ درے یعنی چھ راستے نکلتے ہیں تبھی اس کو چھدرو کہا جاتا ہے.
واللہ اعلم بالصواب..
پس ایک بات طے ہے کہ چھدرو ایک جگہ کا نام ہے جیسے موچھ، سوانس، روکھڑی، وغیرہ ہیں نہ کہ یہ کسی قبیلہ کا نام. پس چھدرو کے جو کم فہمی کی بنیاد پر اپنے نام کے ساتھ چھدرو خیل لگاتے ہیں یہ صریحاً غلط ہے.
مشہور شخصیات؛
طارق خان نیازی (ڈپٹی کمشنر فیصل آباد)، لیفٹیننٹ سعید خان نیازی شہید (ستارہ جرات)،صوبیدار مہر خان (ملٹری کراس)
لیفٹیننٹ سعید خان نیازی شہید کا تعلق میانوالی کے علاقہ چھدرو نزد موسی خیل سے تھا۔آپ کا تعلق درے پلار کی شاخ نورنگ خیل قبیلہ سے تھا.
آپ نے 2006 میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں شمولیت اختیار کی اور 2008 میں 118 پی ایم اے لانگ کورس میں فارغ التحصیل ہوئے۔
آپ جنوبی وزیرستان میں ایک پوسٹ کے پوسٹ کمانڈر تھے۔ جب 200 سے زائد دہشت گردوں نے ان کی پوسٹ پر حملہ کر دیا، انہوں نے بہت بہادری کے ساتھ نہ صرف دہشت گردوں کا مقابلہ کیا بلکہ دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان بھی پہنچایا۔ شدید فائرنگ کے مقابلے کے دوران لیفٹیننٹ سعید خان نیازی متعدد گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئے اور زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے آپ نے اپنی جان ملک و ملت پر قربان کر دی اور موقع پر ہی جام شہادت نوش کیا۔
ذیلی شاخیں؛
بیگو خیل ،نورنگ خیل،راجو خیل،عبدو خیل،سرور خیل،دلو خیل،رنگو خیل،عظیم خیل،بدری خیل،شیر خیل وغیرہ
مزید معلومات درکار ہیں..
نوٹ؛
یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا تارو خیل نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔
ایڈمن نیازی پٹھان قبیلہ
www.NiaziTribe.org