شجرہ و تاریخ قبیلہ موندی خیل

تعارف؛

قبیلہ موندی خیل میانوالی کے علاقے ٹھٹھی،ڈھیر امید علی شاہ ،کمر مشانی اور داؤد خیل میں آباد ہے

تاریخ؛

قبیلہ موندی خیل دراصل موشانی قبیلہ کی ذیلی شاخ ہے. جب موشانی قبیلہ کا ایک حصہ دریائے سندھ پار کرکے موجودہ مقام داؤد خیل پر آیا تو موندی خیل جو کہ داؤد خیل کی طرح مشانی کی ایک شاخ تھا. مزید آگے بڑھ کر موجودہ جانو خیل قصبہ والی جگہ پر آباد ہوا.
موندی خیلوں کی ابتدائی تاریخ تو وہی ہے جو انکے جد قبیلہ موشانی کی ہے. جس کا مفصّل احوال مشانی قبیلہ کے آرٹیکل میں گزر چکا ہے.
کافی عرصہ تک موندی خیل جانو خیل تا ٹھٹھی آباد رہے. پھر ان کے قریب میں سرہنگ قبیلہ کی ایک شاخ پائی خیل آ کر آباد ہوئی. چونکہ قبیلہ پائی خیل موندی خیلوں کی زمینات پر پیش قدمی کرنے لگا جس کو روکنے کیلئے کئی بار لڑائی جھگڑے ہوتے رہے. پھر بعدازاں ایک شدید محاربہ جس کے متعلق اقبال خان نیازی صاحب کا بیان ہے کہ یہ جنگ 1820ء کے لگ بھگ پہاڑی نالے چٹہ کے مقام پر ہوئی میں پائی خیلوں نے موندی خیلوں کو شکست دیکر یہاں سے دور شمال کی طرف موجودہ ٹھٹھی کے مقام پر دھکیل دیا. جہاں پر باقی ماندہ موندی خیل آباد ہوگئے. جبکہ جہاں خان نامی ایک معذور شخص جو کہ قبیلہ موندی خیل کو یہاں رہ گیا. جس کو پائی خیلوں نے امان دیکر کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچایا.


یوں اس جہان خان کی اولاد نے بعدازاں ڈیرہ جانو خیل آباد کیا.
اس کے بعد داؤد خیل قبیلہ جو کہ موندی خیلوں کا بھائی بند تھا وہ بھی موندی خیلوں کا حلیف بنا جس پر ایک دو بار پھر لڑائیاں ہوئیں لیکن موندی خیلوں کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی..
پائی خیل کی لوک روایات کے مطابق ٹھٹھی کے میانوں نے اپنے موندی خیلوں کی شکست کے بعد پائی خیلوں کو بدعا دی کہ جو کنواں کھودو کڑوا پانی نکلے. کہتے ہیں کہ پائی خیل آج تک کھودے جانے والے اکثریت کنوؤں کا پانی کڑوا ہی نکلتا ہے.

ذیلی شاخیں؛

موندی خیلوں کے کی درج ذیل شاخیں ہیں.
سمند خیل، احمد خیل، جلالی خیل، باہو خیل، شیبے خیل وغیرہ شامل ہیں. اس کے علاوہ یہاں مچن خیل، سنبل اور باہی نیازیوں کے بھی کچھ گھرانے آباد ہیں

شخصیات ؛

نمبردار ظریف خان مرحوم،مولاداد خان نیازی (فیسکو)،ڈاکٹر خلاص خان نیازی (سندھ)، صوبیدار شفیع اللہ خان نیازی، اطلش خان نیازی چئیرمین ،پروفيسر اللہ داد خان نیازی وغیرہ شامل ہیں.

نوٹ؛

قبیلہ موندی خیل کے شجرے اور تاریخ پر کافی کام ہونا باقی ہے تمام اہلیان قبیلہ سے التماس ہے کہ وہ آگے آئیں اور اس کار خیر میں اپنا کردار ادا کریں شکریہ.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں