شجرہ و تاریخ قبیلہ سود خیل۔


تعارف؛

قبیلہ سود خیل ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کا سب سے بڑا نیازی قبیلہ ہے جو پہاڑ پور کے علاقے نیازی آباد میں آباد ہیں اور ابھی تک اپنی مادری زبان پشتو کو قائم رکھے ہوئے ہیں.

تاریخ؛

جب بہلول لودی بادشاہ ہندوستان نے روہ سے پشتون قبائل کو دعوت دی تو نیازی قبیلہ کے لوگوں نے بھی ہندوستان کی طرف رخ کیا. جمال کی اولاد سے عیسٰی خیل اور سنبل آگے بڑھ گئے جبکہ سرہنگوں نے ٹانک کو اپنا مستقرر بنایا جبکہ سرہنگوں کے بھائی سود کی اولاد بدستور غزنی کے نواح میں اپنی اجدادای علاقے پر آباد رہی. سود کے بیٹے جام سے مچن خیل اور نیکو خیل کے کچھ خانوادے اپنے بھائی سوری کو افغانستان میں چھوڑ کر وہ بھی جلد سرہنگوں سے آ ملے.. جو آج بھی لکی مروت، میانوالی اور بنوں میں آباد ہیں جبکہ کچھ مچن خیل آج بھی افغانستان میں آباد ہیں.. بہر حال سوری نیازی قدیم تمدن یعنی خانہ بدوشی کو سلسلے کو جاری رکھا اور وہ سردیاں ڈیرہ اسماعیل خان میں گزرتے جبکہ گرمیوں میں واپس اپنے علاقے افغانستان میں چلے جاتے. یہ سلسلہ انگریزوں کی آمد کے بعد بھی چلتا رہا. مگر افغانستان میں سیاسی عدم استحکام اور پڑوس یعنی ہندوستان میں بہتر اور پرسکون طرز زندگی کے باعث یہ نیازی قبائل رفتہ رفتہ پہاڑ پور میں مستقل سکونت کرنے لگے. اقبال خان نیازی صاحب کا یہ کہنا کہ یہ بھی لکی مروت میں آباد تھے اس سے اتفاق نہیں کرتا. کیونکہ یہ ماضی قریب تک خانہ بدوش تھے جسکا ثبوت یہ ہے کہ ان نیازی قبائل کے تعلقات آج بھی افغانستان کے صوبہ خوست پکتیکا اور غزنی کے نیازیوں سے بدستور قائم ہیں. حالیہ افغان جنگوں میں بھی ہزاروں نیازی جو ادھر سے پاکستان آئے انھوں نے انھی نیازیوں کی مدد حاصل کی جو آج بھی ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب، لورالائی اور کوئٹہ میں آباد ہیں.
اقبال خان نیازی صاحب لکھتے ہیں کہ جب سکھوں نے عیسٰی خیل خوانین پر چڑھائی کی تو اس وقت سود خیل قبیلہ نے بھرپور حصہ لیا جسکی وجہ سے انکے کافی لوگ شہید ہوئے
اقبال خان نیازی صاحب مولانا محمد خان نیازی ولد شیر جان خان نیازی کے انتہائی ممنون ہیں جنھوں نے خصوصی دلچسپی اور محنت سے سود خیل قبیلہ کا ریکارڈ مربوط طریقہ سے تیار کیا..

مشہور شخصیات؛

تور خان نیازی، ملک شادی خان نیازی، فیض حسن خان نیازی، حسن خان نیازی (چئیرمین زکوٰۃ کمیٹی ڈیرہ غازی خان),عبدالغفار خان نیازی وغیرہ شامل ہیں

ذیلی شاخیں؛

قلی خیل، طورے خیل، عظمت خیل، مہربان خیل، سرور خیل، لونگ خیل، نور خان خیل، بہادر خیل وغیرہ.

نوٹ:

سود خیل بہت بڑا قبیلہ ہے جسکی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے لیکن بدقستمی سے اس قبیلے کے شجرے ترتیب نہیں دئیے جا سکے۔یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند سو افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا سود خیل نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔اگر کوئی آرٹیکل میں مزید معلوت کا اضافہ کروانے کا متمنی ہے یا کوئی تصحیح درکار ہے یا کسی معروف شخصیت کی تصویر شامل کروانا چاہتا ہے تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں یا فیس بک پیج نیازی پٹھان قبیلہ پر انبکس کریں شکریہ

ایڈمن نیازی پٹھان قبیلہ

www.NiaziTribe.org

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں