نیازی قبیلہ پٹھانوں کے قدیم قبائل میں سے ایک ہے جو کہ افغانستان پاکستان ہندوستان بنگلہ دیش ایران ترکی وغیرہ تک آباد ہے قبیلہ نے ہر شعبہ ہائے زندگی میں اپنا لوہا منوایا.. نیازی قبیلہ میں کئی اولیاء اللہ بھی پیدا ہوئے جو درجہ ولایت پر فائز ہوئے کئی علمی و ادبی شخصیات بھی پیدا کی الغرض کوئی ایسا زندگی کا شعبہ نہیں بچا جہاں اس جری قبیلہ کے افراد نے اپنے نقوش نہ چھوڑے ہوں.. مگر جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں پشتونوں کا پسندیدہ مشغلہ جنگجوئی ہے جس کے ساتھ وہ صدیوں سے وابستہ ہیں.. آج بھی نیازی قبائل کے نوجوانوں کی اولین ترجیح فوج پولیس ہی ہوتی ہے اس کے بعد ہی وہ دوسری ملازمتوں کا رخ کرتے ہیں. خون میں ابھی تک اتنی حدت ہے کہ معمولی معمولی بات پر اپنے ہی عزیزوں کے گھر اجاڑ دیتے ہیں جس کا خمیازہ پورا خاندان کئی دہائیوں تک بھگتا رہتا ہے.. پنجاب کا واحد ضلع ہے جس میں قتل کے جرم کی شرح انتہائی زیادہ ہے…
اللہ تعالیٰ ہدایت دے کہ ایسے گرمی کو وہ مثبت اور تعمیری راہ میں خرچ کرسکیں…. آمین
تو جناب آج ہم آپکو نیازی قبیلہ کی مختصر عسکری تاریخ سے روشناس کراتے ہیں بقول نیازی قبیلہ کی داستان کے مصنف کہ نیازی قبیلہ نے اپنی سپاہیانہ خدمات تو اس وقت سے شروع کردی تھیں جبکہ غوری غزنوی ہندوستان پر حملہ آور ہورہے تھے اور خوارزمی منگولوں سے نبرد آزما تھے.. لیکن تاریخ میں صفحہ قرطاس پر پہلی بار امیر تیمور کے زمانے میں ابھرے جب امیر تیمور نے ہندوستان پر حملے کی ٹھانی تو کوہ سلیمان میں بسنے والی افغان قوم کو اس سفر میں اپنا شریک بنایا.. ملک حبیب نیازی نے اپنے نیازی قوم کے لشکر کے ساتھ تیموری افواج میں شامل ہو کر ہندوستان پر یلغار کی…
زیر نظر پچھلی سات سو سالہ تاریخ میں گزرے چند نامور عسکری کمانڈرز اور سپہ سالاروں کی فہرست ہے… اس میں ہم نے علاقائی یا بین قبائلی جنگوں کے عسکری سرداروں کے ناموں کا اندراج خود سے نہیں کیا وہ الگ موضوع ہے. جیسے سردار خلاص خان موسی خیل، سردار علاؤل خان داؤدخیل ،سردار سہراب خان بلو خیل ،سردار عبوت خان سلطان خیل ،سردار جہانگیر خان پائی خیل ، سردار موہانہ خان تاجہ خیل،تورہ باز خان بوری خیل وغیرہ وغیرہ ہیں…
تفصیل درج ذیل ہے….
1۔ ملک حبیب نیازی :
( امیر تیمور کی سپاہ کے ایک لشکر کا سربراہ۔)
2۔ عیسی خان نیازی:
(لودھی سلاطین کی افواج میں بھی خدمات سرانجام دیں اور شیر شاہ سوری کا ساتھی رہا. مسند اعلیٰ اس کا لقب تھاصوبہ ناگور کا گورنر بھی تعینات ہوا انکا دہلی میں کا مزار ہے۔)
3۔لنگر خان نیازی:
(بابر کی فوج میں ایک لشکر کا کماندار،دولت خان لودھی نے اور یوسف خان خانان خیل نے ابراهیم لودی سے تنگ آکر جب بابر کو ہندوستان پر حملہ کی دعوت دی تو بابر بادشاہ نے لنگر خان نیازی کو گکھڑوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے بھیجا تھا۔)
4۔ سعید خان نیازی:
(شیر شاہ سوری کی افواج میں ایک لشکر کا سربراہ۔جسکو اسلام شاہ سوری نے قتل کیا۔)
5۔ہیبت خان نیازی:
(قلعہ روہتاس کا کماندار پچاس ہزار خود مختار فوج کا سربراہ اعظم ہمایوں کا لقب رکھتا تھا پنجاب کا گورنر ہمایوں کو سندھ سے ایران میں دھکیلنے والا جسکی وجہ سے شیرشاہ مغلوں سے بے فکر ہوا۔سکندر لودھی کے زمانے میں بھی لودھی افواج میں اپنی خدمات سرانجام دیں. )
6۔محمد خان نیازی:
(مغل بادشاہ شاہ جہاں کی دور میں ایک لشکر کا کمانڈر جس نے صوبہ دکن میں کئی جنگوں میں کارنامہ ہائے سرانجام دیئے جسکی بناہ آپکو بادشاہ آپکے اسلاف کے مطابق اعظم ہمایوں کے لقب سے سرفراز کرنا چاہتے تھے مگر آپ نے یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ میرا نام محمد ہے اس سے بڑا کوئی نام نہیں اور نہ لقب ہے جس پر بادشاہ اظہار مسرت سے متفق ہوکر ارادہ ترک کردیا۔)
7۔آحمد خان نیازی:
(مغل بادشاہ شاہ جہاں کی دور میں ایک لشکر کا کمانڈر محمد خان نیازی کا بیٹا۔)
8۔ شیخ احمد خان کونڈی نیازی:
( شیر شاہ سوری کا مصاحب)
9۔ابوبکر خان کونڈی نیازی :
(شیرشاہ سوری کے دادا ابراہیم سوری کے مقبرہ کی تعمیرات کا نگران اور دو ہزاری لشکر منصب دار)
10۔ میاں عمر خان نیازی:
(آپ شاہ جہاں کے دور میں ایک لشکر کے کماندار تھے۔)
11۔میاں لودھی خان مچن خیل نیازی:
(آپ شاہ جہاں کے دور میں ایک لشکر کے کماندار تھے۔)
12۔ فتح خان نیازی شہید:
(افسانہ شاہان میں درج ہے کہ جب شیر شاہ سوری کی افواج ہمایوں بادشاہ کی افواج سے جنگ میں مصروف تھیں کہ کسی بات پر شیر شاہ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے فتح خان کو گالی دی جس کے جواب میں فتح خان نے شیر شاہ کو جواب دیا کہ یہ گالی اس پر جو تمھیں زندہ منہ دکھائے اور گھوڑے کی رکاب کھینچ کر مغل فوج پر ٹوٹ پڑا اور شہید ہوا۔)
13.درہ ویزہ نیازی
(آپ کوہاٹ کی ایک بااثر شخصیت تھے آپ بطور کابل کے بارکزئی حکمرانوں کے نمائندے بھی رہے بعدازاں جب سکھ آئے تو انھوں نے آپ کی عملداری میں دخل اندازی نہیں آسکے بعد انگریزی سرکار نے آپکو برقرار رکھا)
14۔خان زمان خان نیازی:
(احمد شاہ ابدالی کی افواج میں نیازی لشکر کا کماندار تھا احمد شاہ ابدالی نے انھیں پرگنہ بنوں کی لگان کی وصولی کا اختیار بھی دیا تھا۔)
15۔ شاہ نواز خان نیازی شہید:
(سکھوں کے خلاف جہاد میں بمعہ اپنے خودمختار لشکر کے انگریز سے ملکر ملتان پر حملہ کرنے میں شامل ہوا اور شہید ہوا۔)
16-رسالدار خان غلام رسول خان نیازی:
(آپ نے 1948 میں کشمیر محاذ پر نیازی قبائل کے لشکر کی سربراہی کی اور غازی کشمیر کا لقب پایا. پنجاب سے یہ واحد لشکر تھا جس نے جہاد کشمیر میں حصہ لیا.)
17-ملا نظیم جان نیازی :
(آپ نے ڈیرہ اسماعیل خان کے نیازی قبائل کے لشکر کی سربراہی اور 1948 میں جہاد کشمیر میں شامل ہوئے.)
18۔جنرل امیر عبداللہ خان نیازی:
(برٹش آرمی ،جنگ عظیم دوئم میں برما جیسے سخت محاذ پر دادا شجاعت دی جسکی بناء سرکار برطانیہ نے آپکو ٹائیگر نیازی کا لقب اور ملٹری کراس سے مزین کیا۔
پاکستان آرمی، پھر 1948 کی جنگ میں بھی شرکت کی اسکے بعد 1965 جنگ میں چونڈہ سیکٹر میں جرات مندی کا مظاہرہ کیا اور ہلال جرات حاصل کیا ۔1971 میں نامساعد حالات میں جب مشرقی پاکستان کو ئی جانے کو تیار نہ تھا خود کو والنٹیر پیش کیا۔ اندورنی اور بیرونی دشمنوں سے چہار طرف گھرے ہونے کے باوجود نو ماہ تک لڑتے رہے آخر مزید قتل عام کو بند کرنے واسطے کمانڈر انچیف جنرل یحییٰ خاں کے کہنے پر ہتھیار ڈالنے کے متنازعہ حکم سرانجام دیکر اپنی شخصیت کو متنازعہ بنادیا۔)
19۔جنرل رفیع اللہ خان نیازی:
(پاک آرمی آپ نے 1965 کی جنگ میں حصہ لیا۔)
20۔جنرل ہدایت اللہ خان نیازی :
(پاک آرمی آپ نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں حصہ لیا۔
21۔ جنرل شرین دل خان نیازی:
(پاک آرمی آپ نے 1948 اور 1965 کی جنگ میں حصہ لیا آپ آئی جی ایف سی بھی تعینات رہے۔)
22۔ جنرل عنایت اللہ خان نیازی:
(پاک آرمی آپ نے 1971 کی جنگ میں حصہ لیا اور بطور ڈی جی آئی بی بھی فرائض سرانجام دئیے۔)
23جنرل ثنا اللہ خان نیازی شہید:
(پاک آرمی،جی او سی سوات تعینات تھے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اگلے مورچوں کے دورہ سے واپسی پر دہشتگرودں کی طرف سے بچھائی گئی باردوی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہوئے۔)
24۔جنرل جاوید سلطان خان نیازی شہید:
(پاک آرمی آپ جی او سی کوہاٹ تھے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کی کمان کررہے تھے اگلے مورچوں سے واپسی پر ہیلی کاپٹر حادثہ میں شہید ہوئے۔نیازی قبیلہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان آرمی کے چار جرنیل شہید ہوئے جن میں سے دو جنگ زدہ علاقوں میں اور دونوں کا تعلق نیازی قبیلہ سے تھا۔)
25۔جنرل زرار عظیم خان نیازی:
(پاک آرمی کور کمانڈر لاہور تعینات رہے۔کارگل جنگ میں بھی کردار ادا کیا۔)
26۔ایڈمرل کرامت رحمان خان نیازی:
( چیف آف نیول اسٹاف یعنی پاکستان بحریہ کے سربراہ تعینات رہے ہیں اور 1965 کی جنگ میں آپریشن دوارکہ میں آبدوز غازی کے کمانڈ ر تھے۔)
27۔ ایڈمرل امجد خان نیازی:
( موجودہ پاک بحریہ کہ سربراہ ہیں۔)
28۔غلام حسن خان نیازی:
(آپ بارکزئی حکمرانوں کے دور حکومت میں ایک عسکری شخصیت تھے افغانستان کا علاقہ نیازی قلعہ آپ نے تعمیر کرایا۔)
29۔ ملا عبد المنان نیازی شہید:
(آپ افغان طالبان میں بااثر شخصیت تھیں۔طالبان کے دور حکومت میں مزار شریف صوبہ کے گورنر بھی تعینات رہے۔ملا عمر کے قریبی ساتھی تھے۔ایک امریکی ڈرون حملہ میں شہید ہوئے۔)
30۔جنرل محمد یوسف نیازی:
(افغان آرمی آپ اس وقت افغان آرمی میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔)
31۔جنرل عبدالکریم نیازی:
(افغان آرمی آپ اس وقت افغان آرمی میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔)
، اس کے علاوہ شہباز خان نیازی (دور اکبری )،علی خان نیازی،مبارک خان نیازی،نصرت خان نیازی(دور جہانگیری)اسمعیل خان نیازی (عہدشاہ جہانی)،یوسف خان نیازی،نیک نام خان نیازی،تاج خان نیازی،حاتم خان نیازی،غوث خان نیازی(امرائے عالمگیری) کا ذکر کتابوں میں ملتا ہے۔جنھوںنے کشمیر،بنگال،دکن، مالوہ،گجرات ،سندھ وغیرہ کی مہمات میں کردار ادا کئے۔
نوٹ؛ اگر کوئی شخصیت راہ گئی ہو تو نیچے کمنٹس میں بیان کردیں شکریہ… 🌹
حوالہ جات:
مخزن افغانی،تاریخ فرشتہ،طبقات اکبری، تاریخ داؤدی، تاریخ شیر شاہی، سلا طین افاغنہ، واقعات مشتاقی، افسانہ شاہان
تحریر و ترتیب :سرہنگ نیازی
Bht ache the
ا شجرہ عیسی خیل کے آحمد خیل مہربانی