تعارف:
شاخ ہیدر نیازی قبیلے کی ایک ذیلی شاخ ہے جو میانوالی کے علاقے سلطان خیل، سوانس، کمر مشانی اور ضلع لکی مروت میں آباد ہیں..
تاریخ؛
شروع شروع میں ہیدر بھی دیگر سرہنگ نیازیوں کے ساتھ موجودہ علاقے لکی مروت میں رہتے تھے. مگر خانگی ناچاقی کے باعث سرہنگ نیازی وہاں سے عازم سفر مشرق ہوئے تو ہیدر قبیلے کے لوگوں خود کو یکجا رکھنے میں ناکام رہے اور یوں یہ قبیلہ بکھر گیا. کچھ سلطان خیل میں آباد ہوئے کچھ سوانس کے قریب ہیدرانوالہ پر، ضلع لکی مروت میں پیزو اور سرائے نورنگ میں آباد ہیں. اسی طرح کچھ ڈیرہ اسماعیل خان میں کلاچی اور وزیرستان کے علاقے میرعلی میں بھی آباد ہیں. حیات افغانی کے مصنف نے کم علمی کے باعث لکی مروت کے ہیدروں کو مروت قبیلے کی شاخ لکھ دیا حالانکہ یہ تصدیق شدہ غلط بات ہے..
وُلے نا ولے کی زیارت جو کہ سرائے نورنگ سے چار کلو میٹر نالی چک کی طرف مواقع دریائے کرم کے ساتھ ہے دراصل ہیدر قبیلے کی دو برگزیدہ ہستیوں کی قبریں ہیں جو کہ آج بھی مرجع خلائق ہیں.
ان بزرگوں نے *وُلی* اور *ناؤلی* کے نام سے شہرت پائی.
ان کی کرامت میں ایک یہاں پر پانی کا چشمہ ہے اس پانی کی برکت سے کوڑ کی مرض ، جسم یا چہرے پر دانے اس پانی سے دھونے مریض شفایاب ہوتے ہیں۔۔۔
بعض روایات کے مطابق یہ مقامی ہیدر نہیں تھے بلکہ ان کا تعلق پیزو کے ہیدران سے تھا. پیزو سے تعلق رکھنے والے ایک درویش شاہ بہرام نیکہ (متوفی 2008ء) جب تک حیات رہے سلطان خیل آتے تھے. موصوف ایف آئی اے کے سابق ملازم تھے. انھوں نے ہی ولی اور ناولی کی قبور کا کھوج لگایا. اس کے بعد بہرام شاہ نے ان پر مقبرے تعمیر کئے اور اپنی قوم کو ان بزرگوں بارے بتلایا. اس کے علاوہ کولاچی نیکہ ہیں جو کلاچی کے ہیدروں سے تھے کلاچی نیکہ کا مزار کلاچی میں ہے.. اسی ہیدر قبیلے کی ایک شخصیت کا مزار سلطان خیل میں ہے جس کو شاہ زمان نیکہ کہتے ہیں. شاہ زمان نیکہ دراصل عبد الغفور باہی کے خلیفہ تھے. شاہ زمان نیکہ کا مزار شیر خان ممکزی نے تعمیر کرایا..
سرفراز نیکہ بھی ہیدر قبیلے سے تھے. جن کا مزار دبک گڑنگ وانڈھا چتو خیل کے قریب واقع ہے اور مرجع خلائق ہے.
شخصیات؛
لیاقت حبیب خان نیازی آے ڈی ، بم ڈسپوزل بنوں ڈویثرن بنوں،
(سرائے نورنگ)، ریشمین خان (غازی کشمیر جہاد1948ء)
بوستان خان، محمد جان مینجر پی ایم ڈی سی)
عبداللہ جان مرحوم (بی ڈی ممبر)
گلستان خان (سیاسی و سماجی رہنما) وغیرہ
ذیلی شاخیں؛
حاجیانو کڈہ، زرو خیل، چوہڑا خیل، ارمیا خیل، جروڑی خیل، موضعی خیل، نظم اور جھنڈی کڈہ، شنگیان کڈہ،، الہہ داد خیل، دریا خیل وغیرہ.
نوٹ:
ہیدر بہت قبیلہ کافی پھیلا ہوا ہے جسکی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے لیکن بدقستمی سے اس قبیلے کے شجرے ترتیب نہیں دئیے جا سکے۔یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے جناب لیاقت حبیب خان نیازی اور اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند سو افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا ہیدر نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔لیاقت حبیب خان نیازی کا خصوصی شکریہ جنھوں اس آرٹیکیل میں بھی معاونت کی۔اگر کوئی آرٹیکل میں مزید معلوت کا اضافہ کروانے کا متمنی ہے یا کوئی تصحیح درکار ہے یا کسی معروف شخصیت کی تصویر شامل کروانا چاہتا ہے تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں یا فیس بک پیج نیازی پٹھان قبیلہ پر انبکس کریں شکریہ