تعارف؛
قبیلہ مرالی خیل ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کا دوسرا بڑا نیازی قبیلہ ہے جو کہ کڑی خلیفہ سلطان، ڈہوتر،منگلا بورنگ و نیازی آباد میں آباد ہے۔
تاریخ؛
مرالی خیل قبیلہ بھی دراصل سود بن عبداللہ بن عیسی خان بن خاکو کی اولاد ہے. یہ نیازی قبیلہ بھی ماضی قریب تک خوست، غزنی اور پکتیکا سے سردیوں میں درہ گومل سے براستہ ٹانک ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے پہاڑ پور میں آجاتا تھا. یہ ماضی تک خانہ بدوش اور تجارتی قافلے رکھتے تھے جو ہند و خراسان، ترکستان تک تجارت کرتے تھے. مگر افغانستان میں بارکزی اور سدوزئی حکمرانوں کی خانہ جنگیوں سے تنگ آکر انھوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کو اپنا مستقل ٹھکانہ بنایا. حالانکہ اس قبیلے کے لوگ آج بھی افغانستان میں بھی کافی تعداد میں موجود ہیں.
اس قبیلے کے نیازی شہداء کی قبور دوتانی قبیلے کے علاقے توئی خلہ جنوبی وزیرستان میں موجود ہیں. جن کا ذکر علی محمد دوتانی صاحب بھی اپنی کتاب میں کرچکے ہیں. اس قبیلے سے بہت سے صاحب کرامت اولیاء بھی گزرے ہیں جن میں سے یار محمد خان نیازی قابلِ ذکر ہیں جن کا مزار توئی خلہ میں واقع ہے اور مرجع خلائق ہے. اس کے علاوہ شنکئی نیازی بابا کا مزار بھی انھی کے قریب ہے..
جب سنہ 1948ء میں ہندوستان نے کشمیر پر حملہ کیا اور قائداعظم نے پشتون قبائل سے لشکر کشی کی اپیل کی تو جہاں پر ہزاروں مختلف قبائل کے پشتون جہاد میں شریک ہوئے وہیں پر میانوالی سے رئیس اعظم خان غلام رسول خان نیازی نے لشکر کی قیادت کی وہیں ڈیرہ اسماعیل خان کے نیازی قبیلہ کے لشکر کی قیادت ملا خلیفہ سلطان جان نیازی نے کی جو کہ اپنے مرشد پیر آف وانا سید عزیز الدین فیض اللہ کے حکم پر محسود و وزیر قبائل کے ساتھ اس عظیم جہاد میں شامل ہوئے. انکے اس لشکر میں دو سو افراد نے شرکت کی.. آپ کو حکومت کشمیر نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اعزازی سند سے نوازا..
جو کہ ایک قابل فخر بات ہے..
شخصیات؛
خلیفہ سلطان جان نیازی، ملا نظیم نیازی، حاجی سیف اللہ خان نیازی، اکبر خان نیازی کونسلر،حاجی باز گل خان نیازی ناظم، حاجی برکت خان نیازی ٹھیکیدار، نور محمد خان نیازی نائب ناظم تھتھل وغیرہ شامل ہیں..
ذیلی شاخیں؛
زکریا خیل، شنکئی، وغیرہ
نوٹ؛
یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند سو افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا مرالی خیل نہیں. بلکہ یہ محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔اگر کوئی آرٹیکل میں مزید معلوت کا اضافہ کروانے کا متمنی ہے یا کوئی تصحیح درکار ہے یا کسی معروف شخصیت کی تصویر شامل کروانا چاہتا ہے تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں یا فیس بک پیج نیازی پٹھان قبیلہ پر انبکس کریں شکریہ
ایڈمن نیازی پٹھان قبیلہ
www.NiaziTribe.org