شجرہ و تاریخ قبیلہ عباس خیل۔۔۔

تعارف؛

قبیلہ عباس خیل کے لوگ سوانس، بنوں اور میانوالی شہر میں آباد ہے

تاریخ؛

عباس خان ولد چوڑا خان عمر میں سب بھائیوں سے بڑا تھا. عباس خیل عام طور پر کہتے ہیں کہ موضع سوانس کی بنیاد انکے دادا خان عباس خان نے رکھی تھی. لیکن اقبال خان نیازی صاحب اس بات سے اتفاق نہیں کرتے. وہ لکھتے ہیں کہ موضع سوانس نیازیوں کی آمد سے پہلے بھی آباد تھا اور ایک گاؤں تھا. جس پر غالباً گکھڑ اقوام کا قبضہ تھا. البتہ اس بات سے وہ اتفاق کرتے ہیں کہ عباس خان ابن چوڑا خان نے اپنے قبیلہ کو گاؤں کی زندگی سے اشنا ضرور کیا کیونکہ اس سے پیشتر نیازی پاوندہ زندگی یعنی خانہ بدوشی کی زندگی گزارا کرتے تھے. عباس خان نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے قبیلہ کیلئے یہ گاؤں حاصل کیا جس میں تمام خاندانوں کی ہمت شامل تھی
عباس خان کی تین اولادوں کا ذکر ہمیں تاریخ سے ملتا ہے.
بدر خان، قیاص خان، اور طوطی خان
ان تینوں خانوادوں کے شجر ہائے نسب موجود ہیں. ہاں البتہ قیاس خان کی اولاد سے گولا خان اور ارسلا خان کسی خانگی عداوت کی بناء پر یہ علاقہ چھوڑ کر بنوں چلے گئے. گولا خان کی اولاد گولے خیل کہلاتی ہے. تمام گولے خیل اہل سوانس ہیں. احقر بذات خود اس قبیلے کے لوگوں سے ملاقات کر چکا ہے. یہ لوگ میرانشاہ روڈ پر تقریباً چار کلومیٹر کے فاصلے پر گاؤں کوٹکہ ارسلا خان ممش خیل گولے خیل میں سکونت رکھتے ہیں. گولے خیلوں کی خواہش ہے دوبارہ سے سوانس میں آباد اپنے ہم قوم لوگوں سے رشتے ناطے استوار ہوجائیں.. گولے خیل کے لوگ پشتو بولتے ہیں ہندکو یا سرائیکی ٹوٹی پھوٹی آتی ہے.


قیاس خان کا دوسرا بیٹا حافظ خان تھا. جس کی اولاد کو حویض خیل کہتے ہیں. بڈھے خیل بھی اسی حافظ خان کی اولاد سے ہیں. قیاس خان کا تیسرا بیٹا خان زمان خان تھا. جسکی اولاد سوانس میں ملوانڑے (یعنی مولوی گھرانہ) کہلاتی ہے ملوانڑے دیندار لوگ ہیں. چنن خیل اور فتح خیل انھی ملوانڑوں کا حصہ ہیں. ملوانڑے اب بھی پہاڑ کی چوٹی سے لیکر میدانوں تک آباد ہیں. ان کا سب سے بڑا پیشہ کاشتکاری ہے جبکہ دوسرا پیشہ پتھر کی تجارت ہے. ضلع کوہاٹ کے علاقے لاچی میں بھی بدری خیل قبیلہ کی ایک شاخ آباد ہے.
انکے مطابق 1875ء میں مسمی افضل خان ولد کس خان بدر خیل جو عباس خیل کی شاخ تھے. اپنے گاؤں سوانس سے ضلع بنوں تلاش روزگار کیلئے نکلے وہاں سے ہوتے ہوئے یہ ضلع کوہاٹ جا پہنچے. جبکہ کچھ بزرگوں کے مطابق کسی خانگی ناچاقی کی بدولت علاقہ بدر ہونا پڑا. اس سے پیشتر بھی سوانس کے لوگ کوہاٹ کے شہر محلہ توغ اور کچھ خاندان توغ سرائے میں مثلاً جنرل شیرین دل خان نیازی اور کرنل ادریس خان نیازی ہیپی ویلی میں مقیم ہے. جبکہ بوری خیلوں کا بھی ایک خاندان حقنواز خان کی اولاد کوہاٹ کے محلہ اعجاز شہید میں آباد ہے. اسی طرح سوانس کے بدر خیل قبیلہ کا یہ خانوادہ بھی کوہاٹ آیا. پھر کسی وجہ سے کوہاٹ چھوڑ کر لاچی میں آ کر مستقل سکونت اختیار کر لی. یہاں اس خاندان نے ریوڑ پالنے شروع کر دئیے. جب حالات بہتر ہوئے تو شیراز گل خان نیازی نے زرعی زمین خرید لی اور کاشتکاری کرنے لگ گئے.
آج سنہ 2000ء میں شیراز گل خان کے پوتے نے ایک عدد سرائے بنام ولی محمد خان کے مالک ہیں. یہ سرائے لاچی پولیس تھانہ کے بلکل سامنے ہے. ایک عدد آرا مشین بھی لگی ہوئی ہے.
موجودہ دور کی شخصیات میں فضل خالق، نصیر خان، عالم زیب خان، فرمان گل وغیرہ ہیں. ان لوگوں کا اب سوانس میں آنا جانا بہت کم ہوگیا ہے. مگر سوانس کی یاد ان کے دلوں میں تازہ ہے. یہ لوگ بھی پشتو بولتے ہیں

شخصیات؛

ماسٹر ظریف خان، ماسٹر شہباز خان، حکیم سید نواز خان، احمد نواز خان (سپروائزر پی ڈی ڈبلیو)، فرید اللہ خان (ٹرانسپورٹر)، سکوارڈن لیڈر طاہر اقبال خان نیازی

ذیلی شاخیں؛

عباسی خیل، بدری خیل، بہادر خیل،طوطی خیل، قیاسی خیل،گولے خیل،سرفراز خیل،بڈھے خیل،ملوانڑے،کجیر خیل، منظور خیل،حویض خیل،صلابت خیل، وغیرہ شامل ہیں۔

نوٹ:

عباس خیل بکھرا ہوا قبیلہ ہے جسکی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے لیکن یہ بات یاد رہے کہ زیر دستیاب شجرہ جات صرف وہ ہیں جو تاریخ نیازی قبائل کتاب کے مؤلف حاجی اقبال خان نیازی صاحب مرحوم نے اپنی کوشش سے اکھٹے کئے یا جن لوگوں نے ذاتی دلچسپی لیکر کر شجرے بنا کر ان تک پہنچائے.ان شجروں کو قطعی طور پر مکمّل نہ سمجھا جائے کیونکہ یہ چند سو افراد کے شجرے ہیں جبکہ قبیلے کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے.. اگر کسی کا زیر دستیاب شجرے میں نام موجود نہیں تو اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ وہ نیازی نہیں یا عباس خیل نہیں. بلکہ یہ انتہائی محدود افراد کے شجرے ہیں جو مؤلف کو دستیاب ہوئے وہ شامل کردیئے۔اگر کوئی آرٹیکل میں مزید معلوت کا اضافہ کروانے کا متمنی ہے یا کوئی تصحیح درکار ہے یا کسی معروف شخصیت کی تصویر شامل کروانا چاہتا ہے تو ہمیں نیچے کمنٹ کریں یا فیس بک پیج نیازی پٹھان قبیلہ پر انبکس کریں شکریہ

ایڈمن نیازی پٹھان قبیلہ

www.NiaziTribe.org

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

3 تبصرے “شجرہ و تاریخ قبیلہ عباس خیل۔۔۔

  1. میرا تعلق عباس خیل قبیلے سے ہے ہمارے آباؤ اجداد سنہ 1840 کے قریب سوانس سے آکر یہاں موضع بھٹانوالہ تحصیل عیسیٰ خیل ضلع میانوالی میں آباد ہوئے تھے مزید معلومات کیلئے میرے ساتھ فون پر رابطہ کریں 03066727363 یا مجھے اپنا موبائل نمبر بھیج دیں

    1. اس علاقے میں ہمارے قبیلے کا کبھی سنا تو نہیں مزید معلومات شیئر کرنا پسند کریں گے ۔شکریہ

  2. عباس خیل سلسلہ 3 میں احمد خان کے 3 بیٹے تھے 1-فتح خان 2-محمدخان 3-خان زمان خان
    خان زمان خان کی کوئی اولاد نہیں تھی
    اور اب دوست محمد خان ولد محمد خان کے 2 بیٹے ہیں 1-آصف ندیم خان 2 -کاشف ندیم خان
    اور فتح خان ولد محمد خان کے 2 بیٹے ہیں
    1-شایان خان نیازی 2-رروحان خان نیازی

اپنا تبصرہ بھیجیں