سترھویں صدی عیسوی میں گزرنے والے مشہور مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کے کمانداروں میں نیازی برداران کے نام سے مشہور چار نیازی افغان بھائیوں(عنایت خان نیازی، غوث خان نیازی، پہاڑ خان نیازی اور حاتم خان نیازی) نے کافی نام کمایا اور ہندوستان کے موجودہ صوبہ جات بہار و اتر پردیش میں جاگیریں حاصل کیں۔۔
1848 میں لکھی گئی ایک انگریز کی کتاب کے مطابق اس زمانے تک درج بالا بھائیوں کے پرشکوہ قلعے موجود تھے۔
لیکن امتداد زمانہ سے بقیہ تو صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔لیکن حاتم خان نیازی کا قلعہ آج بھی صوبہ اترپردیش کے ضلع چندؤلی میں پوری آب و تاب سے موجود ہے۔۔۔
اسکی بقاء کی وجہ کیا بنی سنیں ویڈیو میں وہاں کے رہنے والوں کی زبانی۔۔
غوث خان سے منسوب غوث پورہ، عنایت پورہ اور پہاڑ پور کے موضع جات آج بھی ضلع غازی پور میں ..موجود ہیں جو کہ چندؤلی سے متصل مگر صوبہ بہار کی حدود میں واقع ہے..
شہزادہ سلیمان شاہ خلف شہزادہ جلال الدین سدوزئی مدفن میانوالی: لفظ “نیازی” کے تعاقب میں۔۔۔ روکھڑی کا نام روکھڑی کیوں ہے؟ مکڑوال تاریخ کے آئینہ میں۔۔۔ نیازی قبیلہ کی عسکری تاریخ…. ہیبت خان نیازی اور چاکر رند کے مابین تعلقات۔۔۔ عظمت رفتہ سے حال شکستہ تک۔۔۔ شکردرہ کی سرزمیں کے تین سیبوں کا قصہ۔۔۔ پشتون ثقافت کا طرٌہ امتیاز۔۔۔ طرّہ و دستار پٹھان قبیلہ سمین کی تاریخ